کولمبو (جیوڈیسک) سری لنکا میں اتوار کو ایسٹر کے موقع پر پے درپے بم دھماکوں کے الزام میں آٹھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے اتوار کی شب ان گرفتاریوں کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ تمام افراد ناموں سے مقامی لگتے ہیں اور تحقیقات کار ان سے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ وہ ان کے بیرون ملک کسی گروپ یا افراد سے ممکنہ روابط کی بھی تحقیقات کریں گے۔
سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو اور دوسرے علاقوں ، نیگومبو ، کٹواپٹیا اور باٹی کلوا میں ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں کو بم حملوں نشانہ بنایا گیا ہے۔اس وقت مسیحی برادری کے لوگ اپنی دعائیہ تقریبات میں مصروف تھے ۔ان بم دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 207 ہوگئی ہے۔مہلوکین میں ڈچ، امریکی اور برطانوی شہریوں سمیت 35 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔بم دھماکوں میں ساڑھے چار سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں تین ہوٹل شنگریلا ، کنگز بری اور سینامن گرینڈ کولمبو بم حملوں میں نشانہ بنے ہیں۔مہلوک اور زخمی غیر ملکی ان ہی ہوٹلوں میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ان بم دھماکوں میں پانچ پاکستانی خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔ وہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ایک ہوٹل میں قیام پذیر تھیں۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی سفارت کار اسپتال میں ان زخمی خواتین کی دکھ بھال کے لیے موجود ہیں۔کولمبو میں پاکستان کے سفارت خانے سے زخمیوں کے بارے میں تفصیل جاننے کے لیے ان تین ہنگامی نمبروں پر رابطہ کیا جا سکتا ہے: ،0112055681 0767773750،0112055682