اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے پیپلز پارٹی کے 6 وزراء لیے ہیں، وزیر اعظم بھی ہمارا لے لیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی کشتی میں سوراخ ہوچکا ہے، آہستہ آہستہ پوری حکومت کا حلیہ ہی تبدیل ہوجائے گا، مسائل کے حل کے لیے صرف وزیرخزانہ نہیں وزیراعظم بھی پیپلز پارٹی کا لانا ہو گا۔
حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیراعظم مایوس ہوگئے ہیں وہ اپنی ٹیم سے دلبرداشتہ ہو گئے ہیں اور واپسی کا راستہ تلاش کررہے ہیں، پی ٹی آئی کا پورا حلیہ تبدیل ہوجائے گا،مزید تبدیلی آئے گی، اب فردوس عاشق اعوان آئی ہیں وہ بھی پیپلزپارٹی کی وزیررہ چکی ہیں، یقین ہے موجودہ وزیراطلاعات سابق وزیراطلاعات والی زبان استعمال نہیں کریں گی۔
رہنما پیپلز پارٹی نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘آپ نےکہا کہ جو کام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا، مطلب جو گھر بھیجے گئے وہ کام نہیں کرتےتھے، لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے والے وزیراطلاعات بھی گھر چلے گئے، وزرا مستعفی ہوئے ہیں تو وزیراعظم کو بھی استعفیٰ دینا چاہیے۔
مولابخش چانڈیو نے مزید کہا کہ کسی بھی صورت اور شکل میں صدارتی نظام برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم بننا شاہ محمود قریشی کی خواہش ہے، کوشش کرنا جرم نہیں، حکومت خود اپنے خلاف تحریک کا آغاز کرچکی ہے، میں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کی لڑائی کو معمولی نہیں سمجھتا۔
انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کے قیام کیلئے وزیراعظم کا تبدیل ہونا ضروری ہے، اگرقومی حکومت بن رہی ہے تو الوداع عمران خان۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ آپ آئی ایم ایف کی فرمائش پر ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، حکومت سے متعلق ہماری ساری باتیں درست ہورہی ہیں ، بغیرثبوت کے الزامات لگائے جارہے ہیں، یہ لوگ کہتے ہیں این آراو نہیں دیں گے، آپ سے این آر او مانگا کس نے ہے؟