امریکی سینیٹ نے صدر ٹرمپ کی یمن پالیسی کی تائید کر دی، ویٹو برقرار

Donald Trump

Donald Trump

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی سینیٹ نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف جنگ آزما عرب اتحاد کی فوجی امداد کے خاتمے کے لیے قرارداد پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویٹو کو برقرار رکھا ہے اور سعودی عرب کی قیادت میں اس اتحاد کی فوجی امداد جاری رکھنے کی حمایت کی ہے۔

امریکی سینیٹ کے اس فیصلے کو وائٹ ہاؤس کی سعودی عرب کی حمایت میں پالیسی کی فتح گردانا جارہا ہے۔ سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے ویٹو کی 53 ارکان نے حمایت کی ہے، 45 ارکان نے اس کی مخالفت کی تھی جبکہ صدارتی ویٹو کے خاتمے کے لیے دو تہائی اکثریت کی حمایت ضروری ہوتی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورِ صدارت میں یہ دوسرا ویٹو کیا تھا اور ان دونوں کو سینیٹ نے برقرار رکھا ہے۔

امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینیٹ اور ایوان نمایندگان نے اس سال کے اوائل میں جنگی اختیارات کے ایکٹ کو محدود کرنے کی حمایت کی تھی ۔اس کے تحت صدر کانگریس کی منظوری کے بغیر امریکی فوجیوں کو کسی جنگ زدہ علاقے میں بھیجنے کا مجاز نہیں ہوگا۔

لیکن اب سینیٹ کے ارکان کی اکثریت نے صدر کے ویٹو کی حمایت کردی ہے۔قرارداد کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ کانگریس کے اعلانِ جنگ کے اختیار کو واپس لینے کے خواہاں ہیں جبکہ قرارداد کے مخالفین کا مؤقف ہے کہ عرب قیادت میں اتحاد کی حمایت کے لیے ’جنگی اختیارات ایکٹ‘ کا کوئی مناسب استعمال نہیں کیا گیا کیونکہ فوج تو صرف اہداف کی نشان دہی کرتی اور انھیں نشانہ بنانے میں معاونت کررہی ہے اور برسرزمین امریکی فوجی موجود نہیں ہیں۔