کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ حکومتی دعووں کی نفی ہے، کمر توڑ مہنگائی اور بے روزگاری غریب کا جینا مشکل ہو چکا ہے، رمضان سے قبل مہنگائی کا طوفان گراں فروش اور ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہوگئی ہے۔ ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ تاجروں کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ الیکشن سے قبل جو بھی بلند بانگ دعوے حکومتی ارکان کی جانب سے کیے جارہے تھے ان دعوے کیخلاف اقدامات کیے جارہے ہیں میں پہلے ہی30فیصد سے زائد عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جب سے حکومت آئی ان 9ماہ میں مہنگائی کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوچکاہے،آٹا ، چاول ، دال ، گھی ، تیل، گوشت، سبزی عوام کی دسترس سے دور ہوتی جارہی ہیں دیہاڑیدار اور تنخواہ دار طبقے کا گذرا دن بدن مشکل ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو قوم نے بڑی توقعات کے ساتھ منتخب کیا تھا قوم کو ان سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کے بجائے طفل تسلیوں سے کام لے رہے ہیں جس سے عوام کا حکومت سے بھروسہ اٹھتا دیکھائی دے رہاہے۔ انہوںنے مزید کہاکہ مہنگائی کے اس طوفان میں رمضان المبارک کی آمد ہے جس ذخیرہ اندوز اور گراں فروش منافع خوری کیلئے سرگرم ہوجاتے ہیں ،صوبائی حکومت کی ذمہداری بنتی ہے کہ وہ اس مبارک ماہ میں عوام کوریلیف دیں ،اور مارکیٹ کی مانیٹرینگ کرکے منافہ خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں ، انہوںنے کہاکہ مسلمان تاجروں کو اسلام سے رہنمائی لینے کی ضرورت ہے تجار ت اگر اسلامی اصولوں کے مطابق کی جائے تو وہ بھی عبادت ہے اس لیے تاجروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی صفوں میں موجود ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری میں ملوث افراد کو بے نقاب کریں ،مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ مہنگائی بے روزگاری باعث ملکی عوام کی زندگیاں اجیرن بن چکی ہے سڑکوں، فٹ پاتھوں، محلوں، گلیوں میں گداگروں میں اضافہ ہورہاہے، بھوک افلاس، بے روزگاری، لوڈشیڈنگ کے علاوہ ملک میں معاشرتی خرابیاں نسل نو میں تیزی جنم لے رہی ہیں ، جن کے سدباب کے لئے حکومت کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔