سیاسی شخصیات کی داتا دربار کے باہر خودکش حملے کی شدید مذمت، اتحاد کا پیغام

Political leaders

Political leaders

لاہور (جیوڈیسک) سیاسی و مذہبی شخصیات نے داتا دربار کے باہر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مشکل کی اس گھڑی میں اتحاد کا پیغام دیا ہے۔

گورنر پنجاب چوہدری سرور نے داتا دربار کے باہر دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں دہشتگردی کرنے والے وحشی درندے ہیں، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، امن دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک ہے، اس قسم کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں، پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے، گزشتہ پانچ سالوں میں نواز شریف کی قیادت میں دہشت گردی پر قابو پایا گیا تھا، غور کرنا ہوگا یہ واقعات دوبارہ کیوں ہورہے ہیں؟۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق اور نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی۔

پاكستان علماء كونسل حافظ طاہر اشرفی نے مذمت كرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور پاكستان دشمن قوتوں سے باہمی اتحاد سے مقابلہ كرنا ہوگا، حملے میں زخمی افراد کی جلد صحت یابی اور شہیدوں کی مغفرت کے لیے دعاگو ہوں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ ایک بار پھر امن دشمنوں نے داتا دربار کو نشانہ بنایا، پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر خوف و ہراس پھیلانے کی سازش کی گئی ہے، ایسی بزدلانہ کارروائی سے عوام کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز نے داتا دربار کے باہر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے پے درپے واقعات پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، پاکستان کے دشمنوں کی سازشیں ناکام بنائیں گے۔

وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب سید صمصام علی بخاری نے بھی حملے کی مذمت کی اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے سامنے کسی قیمت پر نہیں جھکیں گے۔