اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاملات میں کشیدگی برقرار رہے حالانکہ پاکستان کا پلوامہ حملے سے کوئی تعلق نہیں تھا، پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لئے پاکستان نے خیرسگالی کے طور پر 360 بھارتی قیدیوں کو رہا کیا۔
جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ماہی گیروں کی بھارتی جیلوں سے رہائی کے حوالے سے ایک توجہ مبذول نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے ماہی گیر یا غلطی سے سرحد پار کرنے والے قیدیوں کو بازیاب کرانا ہمارا ہدف ہے۔
دفتر خارجہ نے بھارت میں اپنے ہائی کمیشن کے ذریعے اس معاملہ کو مسلسل اٹھایا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں قانونی امداد فراہم کی فراہمی سمیت قونصلر رسائی کی کوششیں کی ہیں۔ قیدیوں کی تصدیق کا عمل دونوں طرف سے ہوتا ہے۔ یہ انسانی معاملہ ہے۔ بہت سارے ماہی گیر روزگار کے لئے جاتے ہیں۔ ہندوستان چاہ رہا ہے کہ معاملات میں کشیدگی برقرار رہے۔
پاکستان کا پلوامہ حملے سے کوئی تعلق نہیں تھا جس کا دنیا نے اعتراف کیا۔ ہمارا مقصد کشیدگی میں کمی لانا ہے۔ ہم نے بھارتی پائلٹ کو خیر سگالی کے طور پر رہا کیا۔ اسی طرح ہم نے 360 قیدیوں کو اخلاقی انسانی اور خیر سگالی کے طور پر رہا کیا۔ ہمارا مقصد بھارت پر دباﺅ ڈالنا تاکہ وہ پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے پر مجبور ہو جائے۔ دفتر خارجہ اور بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن اس معاملے پر مکمل تعاون فراہم کرے گا۔