اسرائیل (جیوڈیسک) اسرائیلی فوجیوں نے زیر محاصرہ غزہ کی پٹی کی سرحدوں پر منعقدہ “عظیم واپسی پیدل مارچ” مظاہرے کے خلاف مداخلت کرتے ہوئے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید اور 30 کو زخمی کر ڈالا۔
غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ رفاہ شہر میں کل منعقدہ مظاہرے میں اسرائیلی فوجیوں نے فائر کھول دیا جس سے 24 سالہ عبداللہ عبدل آل شہید ہوگیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے مشرقی علاقوں میں منعقدہ” عظیم واپسی پیدل مارچ” پرامن احتجاجی مظاہرے میں اسرائیلی فوجیوں کی مداخلت نتیجے میں چار بچوں اور حفظان صحت کے ایک اہلکار سمیت30 فلسطینی زخمی ہوگئے، تاہم زخمیوں کی صورتحال کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
دوسری جانب مشرقی علاقوں میں بھی اسی قسم کے مظاہرے کے خلاف اسرائیلی فوج کی مداخلت سے 14 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ فلسطینی 30 مارچ 2018 سے اب تک زیر محاصرہ غزہ کی پٹی کے اس سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں” عظیم واپسی پیدل مارچ” کے نام پر امن مظاہرے کرتے رہتے ہیں،جن پر فوجی مداخلت کرتے ہوئے اسرائیل اپنی جارحیت کو دنیا بھر کی نظروں کے سامنے پیش کرتا رہتا ہے۔