واگا ڈوگو (جیوڈیسک) مغربی افریقا کے ملک بورکینا فاسو میں اتوار کے روز ایک کیتھولک چرچ پر ہونے والے حملے میں کم سے کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔یہ واقعہ شمالی شہر دابلو میں پیش آیا۔ گرجا گھر پر حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
دابلو شہر کے میئر عثمان زنگو نے بتایاکہ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے مسلح افراد نے ایک چرچ پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں دعائیہ تقریب اور مذہبی رسومات ادا کی جا رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے گرجا گھرمیں گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 20 اور 30 کے درمیان تھی۔
عثمان زونگو نے بتایا کہ حملہ آوروںنے چرچ، ایک دکان اور ایک ہوٹل کو نذرآتش کر دیا۔ وہاں سے وہ ایک اسپتال کی طرف مڑے اور اسپتال کی ایک گاڑی بھی نذرآتش کردی۔ واقعے کے بعد شہر میں خوف وہراس پھیل گیا۔ پولیس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں باہر نہ نکلیں۔
خیال رہے کہ بورکینا فاسو میں گذشتہ چار سال کے دوران اسلامی شدت پسند گروپ انصارالاسلام، جماعت نصر اسلام اور صحراء کبریٰ میں داعش کے جنگجو سرگرم ہیں جو گرجا گھروں پر حملوں میں ملوث ہیں۔
‘اے ایف پی’ کے مطابق 2015ء کے بعد اب تک بورکینا فاسو میں ہونےوالے پرتشدد حملوں میں 400 سے زاید افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔