کولالمپور (جیوڈیسک) ملائیشیا کی پولیس نے شدت پسند گروپ ‘داعش’ سے تعلق کے شبے میں چار افرادکو حراست میں لینے کے بعد ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد کرکے ملک کو تباہی سے بچا لیا۔
ملائیشیا کی پولیس کاکہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ دہشت گرد ملائیشیا میں مذہبی مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے تاہم ان کی سازش ناکام بنا دی گئی۔
گرفتار داعشی دہشت گردوں کا سربراہ ملائیشیا سے تعلق رکھتا ہے جبکہ شدت پسند برما اور ایک انڈونیشیا کا شہری کابتایا جاتا ہے۔ ان کی گرفتاری گذشتہ ہفتے دارالحکومت کولالمپور اور ترنگانو صوبے سے عمل میں لائی گئی۔
ملائیشیا کے پولیس چیف عبدالحمید بدور نے بتایا کہ گرفتار عسکریت پسندوں نے اپنا تعلق داعش’ کےساتھ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار شدت پسند ملک میں اہم شخصیات پر قاتلانہ حملوں، ہندو، عیسائی اور بدھ مذاہب کے پیروکاروں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
پولیس نے تلاشی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے 6 دستی بم، ایک پستول اور اس کی گولیاں قبضے میں لینے کے ساتھ دیگر گولہ بارود بھی ضبط کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد گذشتہ برس کولالمپور کے باہر ایک ہندو مندرمیں توڑ پھوڑ کی کوشش کے دوران ہلاک ہونے شدت پسند اطفاء مسلم کے قتل کا بدلہ لینےکی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔