تائیوان (جیوڈیسک) تائیوان ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی قرار دینے والا ایشیا کا پہلا ملک بن گیا۔
مئی 2017 میں تائیوان کی آئینی عدالت نے ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کو دو سال کی ڈیڈ لائن دی تھی کہ وہ 24 مئی 2019 سے پہلے اس میں ضروری تبدیلیوں کو ایوان سے منظور کروالیں۔
آج تائیوان کی پارلیمنٹ نے بہت بحث و مباحثے کے بعد ہم جنس پرستوں کی شادیوں سے متعلق بل کو منظور کر لیا۔
قانون سازوں کی جانب سے ہم جنس پرست یونینز اور حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے بلوں پر مباحثہ ہوا اور اس میں سے سب سے مثبت بل کو پاس کر لیا گیا۔
سینکڑوں کی تعداد میں ہم جنس پرستوں اور ان کے حامیوں نے دارالحکومت تائی پے میں پارلیمنٹ کے باہر جمع ہو کر خوشی کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ جرمنی، فرانس، ناروے سویڈن اور ڈنمارک سمیت کئی یورپی ممالک میں ہم جنس پرستوں کی آپس میں شادیوں کو قانونی طور پر تسلیم کیا جا چکا ہے۔