اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو (نیب) چیئرمین کے حالیہ انٹریو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے چار دن میں نیب سےمتعلق جو ہورہا ہے اس پر تشویش ہے، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہيں کہ ملک میں جو نیب ہے اس کا ایک ہی مقصد ہے کہ سیاستدان کو بدنام کیا جائے اور ان پر بے بنیاد الزام لگائے جائیں۔
صحافی جاوید چوہدری نے گزشتہ دنوں “چیئرمین نیب سے ملاقات ” کے عنوان سے ایک کالم تحریر کیا تھا جس میں شہباز شریف کی جانب سے نیب کو ڈیل کی پیشکش کا ذکر کیا گیا تھا۔
اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئےشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یا جاوید چوہدری جھوٹ بول رہے ہیں یا چیئرمین نیب جھوٹ بول رہے ہيں لیکن چیئرمین نیب کے انٹرویو کا کیا مقصد ہے یہ وقت کے ساتھ عیاں ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹ جو بھی بول رہا ہے بدنام سیاستدان ہو رہا ہے کیونکہ پگڑی اس کی اچھالی جارہی ہے ، یہی چیزیں ملک کی تباہی کا باعث بنتی ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ انٹرویو میں کہا گیا کہ باقی بیورو کریسی کو شکایت نہیں ، احد چیمہ کو ان کا تکبر لے گیا ،کیا نیب کے قانون میں ہے کہ تکبر جرم ہے ؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب نے ملک میں بیورو کریسی کو مفلوج کردیا ہے، علیم خان کی ضمانت ہوجاتی ہے لیکن فواد حسن فواد اور احد چیمہ کی ضمانت نہيں ہوتی ، ان کی حالت کو دیکھ کر آج کون سا بیورو کریٹ کام کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ نیب غیرجانبدار نہیں ہے، جو مسائل نیب نے پیدا کیے ہیں ان کے جواب کون دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے اپنی پریس کانفرنس میں جاوید چودھری کے کالم پر ایک لفظ بھی نہيں کہا ، کیا وہ یہ نہیں کہہ سکتے تھے کہ یہ باتیں غلط ہیں اور انہوں نے نہیں کہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سے زیادہ کوئی احتساب کے حق میں نہيں ، میں اس ملک کا وزیراعظم رہا ہوں ، 8 گوشوارے نیب کو بھر کر دیئے ہيں جو کہ میں انٹرنیٹ پر ڈال دوں گا تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ نیب اس ملک میں کر کیا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس سیاستدان پرالزام لگائيں وہ سوالنامہ انٹرنیٹ پر ڈال دیں تاکہ عوام کوپتہ چلے کیا سوالات ہوئے ہیں۔