اسلام آباد (جیوڈیسک) رواں مالی سال 2018-19 کی تیسری سہ ماہی (جنوری تا مارچ 2019) کے دوران قومی بجٹ خسارا میں 892.58 ارب روپے اضافہ ہوا، جس کے بعد رواں مالی سال مجموعی بجٹ خسارا 1029 ارب روپے سے بڑھ کر 1922 سے تجاوز کر گیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مجموعی اخراجات بڑھ کر ملکی جی ڈی پی کے 8.7 فیصد سے بڑھ کر 14.3کے برابر ہوگئے ہیں جبکہ پہلی ششماہی کے دوران اخراجات پورے کرنے کیلیے حکومت نے بینکوں کے قرضوں پر زیادہ انحصار کرتے ہوئے بینکوں سے مجموعی طور پر 577 ارب 58کروڑ70 لاکھ روپے کے قرضے لیے تھے۔
تیسری سہ ماہی میں حکومت نے بینکوں سے 210 ارب روپے سے زائد کے قرضے لیے جس کے بعد حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے دوران بینکوں سے لیے جانے والے قرضے بڑھ کر 787.65 ارب روپے ہو گئے۔
اعدادوشمار کے مطابق پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران دفاعی اخراجات کی مد میں 774 ارب 70کروڑ 80 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
وفاقی و صوبائی سطع پر مجموعی طور پر 35 کھرب 83ارب73کروڑ70 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئیں جو کہ ملکی جی ڈی پی کے9.3فیصد کے برابر ہے جبکہ 55کھرب6 ارب21کروڑ 70لاکھ روپے کے اخراجات کیے ہیں جو کہ ملکی جی ڈی پی کے 8.2 فیصد کے برابر ہیں ،مالی سال2018-19 کی پہلے نوماہ کے دوران حاصل ہونے والی 35 کھرب 83ارب73کروڑ70 لاکھ روپے کی مجموعی وصولیوں میں سے وفاقی و صوبائی ٹیکس وصولیوں کی مد میں مجموعی طور پر 31کھرب62ارب 13کروڑ20 لاکھ روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں۔