ہالینڈ (جیوڈیسک) ہالینڈ کے وزیر برائے مہاجرت مارک ہیربرز نے ایک رپورٹ پر شدید تنقید کے بعد منگل 21 مئی کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا جس میں ایسے افراد کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کی نوعیت کم کر کے بیان کی گئی تھی جو سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی طرف سے کیے گئے۔
ہیربرز نے ہالینڈ کی پارلیمان میں ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں ایسے تارکین وطن کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کی تفصیل بھی شامل تھی جو ہالینڈ میں سیاسی پناہ کے متلاشی ہیں۔ اس رپورٹ میں چھوٹے موٹے جرائم جیسے دکانوں سے چوری کرنا وغیرہ کی تو الگ سے درجہ بندی کی گئی ہے مگر سنجیدہ نوعیت کے جرائم جیسے، جنسی طور پر ہراساں کرنا، قتل، غیر ارادی قتل وغیرہ کو کیٹگری یا درجہ ’دیگر‘ میں بیان کیا گیا ہے۔
ایک پارلیمانی مباحثے کے دوران ہیربرز نے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ پیش کر چکے ہیں۔ انہوں نے پارلیمان کو درست طور پر مطلع نہ کرنے کی ‘مکمل ذمہ داری‘ تو قبول کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسا ’جانتے بوجھتے نہیں‘ کیا گیا۔
ہیربرز کا استعفیٰ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب دائیں بازو کے اعتدال پسند وزیر اعظم مارک رُٹے کسی حد تک بحران کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ ان کی طرف سے یورپی اتحاد اور مہاجرین مخالف جماعتوں کی پورپی پارلیمان کے انتخابات میں ممکنہ کامیابیوں کا راستہ روکنے کی کوشش ہے۔
مارک رُٹے نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں ہیربرز کے فیصلے کو ’قابل احترام قرار‘ دیتے ہوئے کہا کہ تاہم یہ ان کی کابینہ کی طرف سے ایک انتہائی قابل اور اپنے مخلص لبرل سے الگ ہونا انتہائی افسوس ناک ہے۔