کھٹمنڈو (جیوڈیسک) تین بھارتی کوہ پیما ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش میں جان کی بازی ہار گئے۔ رواں سیزن میں ماؤنٹ ایورسٹ پر کوہ پیماوں کی ہلاکتوں کی تعداد نصف درجن ہو گئی ہے۔
ماؤنٹ ایورسٹ کی کوہ پیمائی کے انتظامی ادارے کے آرگنائزر بابو شیرپا نے بتایا،’’نہال بھگوان ایک بھارتی کوہ پیما تھے جو کہ ماؤنٹ ایورسٹ چڑھتے ہوئے ہلاک ہو گئے ہیں‘‘۔ ہلاک ہونے والے بھارتی کوہ پیما کا ایک اور ساتھی بھی اس مہم میں شریک تھا۔‘‘
نہال بھگوان جمعہ چوبیس مئی کی صبح آٹھ بجے چوٹی پر پہنچے تھے اور وہاں پہنچنے کے بعد شدید تھکان کا شکار ہو گئے۔ انتہائی تھکن کی وجہ سے نہال بھگوان چوٹی پر ہی بے ہوش ہوگئے۔
پائنیر ایڈونچر کے آرگنائزر بابو شرپا نے بتایا کہ ان کی ٹیم میں شامل چار امدادی کارکنوں (شیرپا) نے انہیں بچانے کی کوشش کی اور جب انہیں چوٹی سے نیچے لایا جا رہا تھا تو وہ راستے ہی میں واقع ایک کیمپ پر دم توڑ گئے۔
قبل ازیں ایک ترپن سالہ بھارتی خاتون کوہ پیما کلپنا داس بھی جمعرات تیئیس مئی کو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش میں جان کی بازی ہار چکی ہیں۔ نیپالی محکمہٴ ٹورزم کے سیکشن میں مقیم افسر میرا اچاریا نے کلپنا داس کے مرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ وہ خواتین پر مشتمل تین رکنی ٹیم کا حصہ تھیں۔
انجلی کلکرنی بھی 53 سالہ خاتون جو اپنے شوہر کے ہمراہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پہنچی تھیں۔چوٹی سر کرنے کے بعد واپسی کے سفر میں وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
23 مئی سن 2019 کو نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق 55 سالہ ڈونلڈ لین 8,848 میٹر یا 29,028 فٹ بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی پر پہنچ کر تصویر کھینچ رہے تھے اور وہ بے ہوش ہوکر گرے اور انتقال کر گئے۔حالیہ سیزن میں ماؤنٹ ایورسٹ پر ہلاک ہونے والے کوہ پیماؤں کی تعداد اب چھ ہو گئی ہے۔
ہر سال دنیا بھر سے کئی افراد سب سے بلند چوٹی’ ماؤنٹ ایورسٹ‘ کو سر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کچھ کوہ پیما اس مہم جوئی کے دوران اپنی جان ہار بھی جاتے ہیں۔