کسی بھی ٹریفک حادثہ میں غیر محتاط ڈرائیونگ کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے مانا کہ وطن عزیز پاکستان میں سڑکوں کی خستہ حالی بھی حادثات کا سبب بنتی ہے لیکن موٹر ویز، جی ٹی روڈ اور لنک روڈجوکہ عالمی معیار کے مطابق تعمیر کی گئی ہیں وہاں حادثات کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع یقیناََ ڈرائیور کی لاپرواہی اور ٹریفک قوانین سے لاعلمی کا نتیجہ ہے روڈ سیفٹی کی تعلیم کا فقدان بھی ہمارے ہاں شدت سے محسوس کیا جاتا ہے ،وطن عزیز پاکستان میں گاڑیاں بنانے والے تین بڑی کمپنیوں نے لوگوں میں دیکھاوے کی نفسیات کو سامنے رکھتے ہوئے آٹھ سوسے تیرہ سو سی سی کی گاڑیوں کی قیمتیں تو انتہائی بلند رکھی ہوئی ہیں لیکن ان میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں خاص طور ایئر بیگ جو کہ حادثہ میں بڑے نقصان سے بچاتا ہے ،افسوس کی بات یہ ہے کہ لاکھوں روپے کی گاڑی خریدنے کے باوجود آپکو اُن میں ایئر بیگ نہیں ملے گا جسکی وجہ سے معمولی سا حادثہ بھی بعض دفعہ بڑے نقصان کا سبب بن جاتا ہے جس میں جان کا ضیاع شامل ہوتا ہے،چاپانی گاڑیاں جوکہ 660سی سی کی ہیں اُن میں حفاظتی اقدامات کو کمپنیاں زیادہ اہمیت دیتی ہیں۔
جبکہ ہم لوگوں کی نفسیات بن چکی ہے کہ پاکستانی کمپنیوں کی بنی مہنگی گاڑیاںخرید کرفخر سے مال دار ہونے کا رعب جماتے پھرتے ہیں ،جبکہ ہمسایہ ممالک میں ایسی گاڑیاں دو گنا کم قیمت میں فروخت ہو رہی ہوتی ہیں ہمارے ہاںایسی گاڑیوں میں سیفٹی کے حوالہ سے کچھ نہ ہونے کے باوجود بڑی کمپنیاں منافع دھڑا دھڑ کما رہی ہیں اور حکومت خاموش ہے ،سانچ کے قارئین کرام ! وطن عزیز پاکستان کی سڑکوں پر ہمیں وہ نظم و ضبط قائم کرنا ہے جو کسی بھی ملک کی تہذیب اور تمدن کاآئینہ دار ہوتا ہے ہم اگر روڈ سیفٹی کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں بھر پور طریقہ سے ادا کریں تو ہم سب مل کر بہت سی قیمتی جانوںاور سرمایہ کوبچا سکتے ہیں، گزشتہ دنوں عوام میں روڈ سیفٹی /ٹریفک قوانین سے آگہی کے لئے مقامی ایف ایم ریڈیو 105.4میں راقم نے بطور میزبان پروگرام ترتیب دیا جسکے مہمان ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسر اوکاڑہ وسیم اختر تھے جبکہ اُنکے ساتھ عاطف نذیرٹریفک ایجوکیشن آفیسر،رفعت اللہ جتوئی ٹریفک کوآرڈینیشن آفیسر، نوجوان صحافی و سماجی ورکر چوہدری عرفان اعجاز نے بھی شرکت کی۔
دو گھنٹے کے پروگرام میں ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسر اوکاڑہ وسیم اخترنے ٹریفک قوانین سے آگہی اور ٹریفک پولیس کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ، دوران پروگرام لائیو کالز پر تند وتیز سولات کے جوابات بھی انہوں نے مسکراتے ہوئے دیئے، سانچ کے قارئین کرام کے لئے پروگرام کی چند باتیں آگہی کے لئے قلم بند کرتا چلا جائوں ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسر اوکاڑہ وسیم اخترکا کہنا تھا کہ تیز رفتاری سے اجتناب کریں تیز رفتاری حادثات کا سب سے بڑا سبب ہے جس سے جانی ومالی نقصان ہوتا ہے ،موٹرسائیکل سوار کو اپنی سیفٹی کے لئے ہیلمنٹ کا استعمال کرنا چاہیئے کیونکہ حادثے کی صورت میں ہیلمنٹ 80 فیصد تک سر کی چوٹ سے محفوظ رکھتا ہے۔
موٹر سائیکل سوار کو گاڑیوں کی لائن میں نہیں آنا چاہیے اکثر موٹر سائیکل سوار لین کی خلاف ورزی کرتے ہیںجوکہ انتہائی خطرناک ہے موٹر سائیکل کوہمیشہ سڑک کے انتہائی بائیں لائن میں چلائیں،لمبے سفر کے لئے موٹر سائیکل کا استعمال نہ کریں ،نو عمربچوں کو ہر گز موٹر سائیکل نہ چلانے دیں،لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل یا گاڑی چلانے سے اجتناب کیا جائے ،موٹر سائیکل اور گاڑی چلانے کے لئے طیب سعید شہید پولیس لائن اوکاڑہ میں ڈرائیونگ سکول موجود ہے جس میں آپ تربیت یافتہ عملہ سے پندرہ دن میں گاڑی چلانا سیکھ لیتے ہیں اور ساتھ ٹریفک قوانین سے بھی آگہی حاصل ہو جاتی ہے جوکہ دوران ڈرائیونگ آپکے لئے بہت مدد گار ثابت ہوتی ہے ،انکا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل پر دو سے زیادہ افراد کونہیں بیٹھنا چاہیے زیادہ افراد کے بیٹھنے سے حادثات میں اضافہ ہورہا ہے ، رمضان المبارک میں افطار کے اوقات میں خاص طور پر آخری عشرہ میں عید کی خریداری کے لئے موٹر سائیکل اور گاڑیوں کو بازاروں کے اندر مارکیٹ تک لانے کی بجائے مناسب جگہ پر پارک کریں تاکہ بازاروں میں پیدل چلنے والوں کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہ ہو ،گاڑی چلاتے ہوئے ہمیشہ سیٹ بیلٹ کا استعمال کریں ، سیٹ بیلٹ ڈرائیورکی حفاظت کیلئے ہے حادثے کی صورت میں سیٹ بیلٹ سینے کی انجری سے محفوظ رکھتی ہے۔
لہذا ہمیں دوران سفر سیٹ بیلٹ کے استعمال سے کبھی بھی غفلت نہیں برتنی چاہیے،لین ڈسپلن کی پابندی یقینی بنائیں ،گاڑی کے پرانے اور خراب ٹائر فوری طور پر تبدیل کروا لینے چاہیے کیونکہ دوران سفر ایسے ٹائر برسٹ ہو کر حادثے کا سبب بن سکتے ہیں،رات کوگاڑی چلاتے وقت بہت احتیاط برتیں ،گاڑی کی رفتار کم رکھیں اور ہائی بیم سے بھی اجتناب کریں ،دھند اور خراب موسم میں اگر ممکن ہو تو سفر سے اجتناب کریں اگر سفر کر ناانتہائی ضروری ہو تو گاڑی کی رفتار کم رکھیں،ٹریفک سگنل کی پابندی فرض ہے چوراہوں میں ہمیشہ صبر کا دامن مت چھوڑیں ،انڈیکیٹر روشنیاں دائیں بائیں مڑنے یا دائیں بائیں لین میں جانے کے لیے استعمال کی جائیں، موٹر سائیکل /گاڑی کے انڈیکیٹر اور پیچھے دیکھنے کے لئے شیشوں کا ہونا انتہائی ضروری ہے اور اُنکا استعمال اس سے بھی زیادہ اہم اور ضروری ہے ، دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون کا استعمال اور مسیج کرنا نقصان کا سبب بنتا ہے ،ڈرائیونگ لائسنس ،بغیر نمبر پلیٹ، بغیر رجسٹریشن اور غیر نمونہ نمبرپلیٹ گاڑی چلانا قانوناََ جرم ہے ایسی صورت میں ٹریفک اہلکار جرمانہ کرسکتے ہیں لہذا ہمیشہ ٹریفک کے قوانین کی پابندی کریں ، سانچ کے قارئین کرام !علما کرام کے نزدیک کسی بھی قوم کے غیر مہذب ہونے کی علامتوں میں عجلت پسند، خود غرضی اور دوسرے کی اذیت سے لاپرواہ ہونا ہے ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کر کے ہم دوسرے افراد کو تکلیف ،ذہنی کوفت ، جسمانی تکلیف اور وقت ضائع کرنے کا سبب بنتے ہیں ، ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کرنا ان کو غیر اہم سمجھنا اور خلاف ورزی کرنا ملکی اور دین اسلام کی تعلیمات سے روگردانی ہے۔