برطانیہ (جیوڈیسک) پاکستانی نژاد برطانوی سیاست دان اور برطانیہ کے موجودہ وزیر داخلہ ساجد جاوید بھی ملکی وزارت عظمیٰ کے عہدے کی دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں۔ اب تک ٹوری پارٹی کے نو رہنما جماعت اور ملک کی قیادت کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔
ساجد جاوید اس وقت برطانیہ کے وزیر داخلہ ہیں اور وزارت عظمی کے عہدے کی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ مسلسل تاخیر کا شکار ہونے والے بریگزٹ منصوبے پر عمل یقینی بنائیں گے۔
یورپی پارلیمانی انتخابات میں کنزرویٹیو جماعت کی ناقص کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے جاوید نے جماعت کی قیادت کرتے ہوئے اپنے ووٹروں کا اعتماد بحال کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ساجد جاوید کا کہنا تھا، ’’گزشتہ شب کے نتائج نے واضح کر دیا ہے کہ ہمیں بہرصورت بریگزٹ پر عمل یقینی بنانا ہو گا تاکہ عوام کا ہماری جمہوریت پر اعتماد بحال ہو سکے۔‘‘
ساجد جاوید کے والد پاکستان سے برطانیہ آئے تھے اور وہ برطانیہ میں ایک بس ڈرائیور تھے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں جاوید نے برطانیہ میں مقیم مختلف برادریوں میں ہم آہنگی اور روابط بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ تاہم پاکستان نژاد برطانوی سیاست دان نے ملکی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں شامل دیگر امیدواروں کی طرح یہ کہنے سے گریز کیا کہ یورپی یونین سے برطانوی انخلا کسی معاہدے یا معاہدے کے بغیر بھی یقینی بنایا جائے گا۔
یورپی پارلیمانی انتخابات میں بریگزٹ کے حامیوں اور عوامیت پسندوں کی جماعت ’بریگزٹ پارٹی‘ کی اچھی کارکردگی کے بعد کنزرویٹیو پارٹی نے بھی اپنے دائیں بازو کے نظریات میں شدت اختیار کر لی ہے۔ نائجل فراج کی قیادت میں عوامیت پسندوں کی جانب جھکاؤ سے ظاہر ہوتا ہے کہ قدامت پسند ووٹر ٹوری پارٹی کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔
انچاس سالہ ساجد جاوید وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں شامل واحد ایسے امیدوار ہیں جنہوں نے اس کا اعلان کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا ہے۔