ایران (جیوڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ان کا ملک جوہری اسلحہ تیار کرنے کی کوششوں میں نہیں، امریکی پابندیوں نے ایرانی عوام کو نقصان پہنچاتے ہوئے خطے میں کشیدگی کی فضا پیدا کی ہے۔
جناب ظریف نے اپنے ٹویٹر پیغام میں، صدر امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ جاپان کے دوران ایران کے ساتھ حالیہ ایام میں بڑھنے والی کشیدگی کے حوالے سے بیان”کہ ہم ملکی انتظامیہ میں تبدیلی کی کوششوں میں نہیں ہم محض جوہری اسلحہ نہیں چاہتے، اور محض اس معاملے پر ہم واضح مؤقف کے منتظر ہیں۔” کا جواب دیا ہے۔
ایرانی وزیر ِ خارجہ نے لکھا ہے کہ “ایرانی روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنائی نے کافی عرصہ قبل جوہری اسلحہ پر پابندی عائد کرنے والے فتوی کے ذریعے ایران کے جوہری اسلحہ کے حصول کی کوششوں میں نہ ہونے کا برملا اظہار کیا تھا، بی ٹیم کی اقتصادی دہشت گردی ایرانی عوام کو نقصان پہنچا رہی ہے اور خطے میں کشیدگی کا موجب بن رہی ہے۔”
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے دورہ جاپان کے دوران وزیر اعظم شنزو آبے کے ہمراہ ایرانی معاملے پر بات چیت ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے کہ میں ایران سے بہت سارے لوگوں کو جانتا ہوں۔ یہ سب اچھے لوگ ہیں۔ ایران کے پاس اسی لیڈر کے ذریعے ایک شاندار مملکت کا درجہ حاصل کرنے کا موقع ہے۔ ہم اس ملک میں اقتدار میں تبدیلی کے متمنی نہیں صرف اور صرف اسلحہ کے حق میں نہیں۔