سعودی عرب (جیوڈیسک) خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے عرب سربراہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ایرانی رجیم بین الاقوامی قوانین کی پامالی مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔
جمعرات کے روز مکہ معظمہ میں شروع ہونے والے عرب سربراہ اجلاس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ایران خطے میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی آبیاری کرتا ہے جس سے تجارتی جہاز رانی اور تیل کی عالمی سپلائی کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ تہران کے یہ اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ ایران چالیس برس سے خطے میں اپنے اثر ونفود اور چودھراہٹ کو فروغ دینے میں کوشاں ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں امن اور سلامتی قائم رکھنے کا خواہش مند ہے۔ ہم جنگ کی ہولناکیوں سے بچنا چاہتے ہیں۔ شاہ سلمان نے کہا کہ امن کے لیے سعودی عرب ہمیشہ پیش قدمی کرتا رہے گا۔ حالیہ واقعات ہم سے تقاضا کرتے ہیں کہ خلیج تعاون کونسل کی کامیابیوں کو محفوظ بنایا جائے۔
عرب سربراہ اجلاس سے تیونس کے صدر الباجی قاید السبسی نے سعودی عرب کی طرف سے اجلاس بلائے جانے کا خیر مقدم کیا اور کہا سعودیہ نے تمام عرب اقوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے عرب لیگ کا اجلاس منعفد کیا۔ انہوں نے شاہ سلمان کا عرب سربراہ اجلاس منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
تیونسی صدر کا کہنا تھا کہ امارات میں تیل بردار جہازوں پر حملے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں عرب دنیا کے پاس مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں بچا تھا۔ انہوںنے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملوں اور خطے کے ممالک میں ایرانی مداخلت کی شدید مذمت کی۔ اجلاس سے دیگر عرب رہ نمائوں کے خطاب کی تفصیلات بھی آ رہی ہیں۔