اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے مالی سال 2019 – 20 میں آئی ایم ایف پروگرام کے تحت 12 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے لینے کا ارادہ کر لیا لیکن اس کیلیے پہلے 10.7 ارب ڈالرکے قرضوں کی ادائیگی اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنا ہوں گے۔
حکام کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے تخمینہ لگایاہے کہ یوروبانڈ کے اجرا اور عالمی اداروں سے قرض کی مد میں12.3ارب ڈالر مل سکتے ہیں جبکہ ملکی ضروریات کیلیے19ارب ڈالر چاہیے ہوں گے جس میں زرمبادلہ کے ذخائر کے استحکام کیلیے اضافی رقوم اور 3ماہ کی درآمدات کیلیے مالی ضروریات شامل نہیں ہیں۔ حکومت کوبیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلیے10.7ارب ڈالر اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو پورا کرنے کیلیے 8.3ارب ڈالر درکارہوں گے۔
ذرائع کے مطابق 2.5ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری اور اداروں کی نجکاری سے2ارب ڈالر حاصل ہوں گے۔ حکومت کیلیے اصل چیلنج زرمبادلہ کے ذخائر کو13ارب ڈالر کی سطح پر لاناہے جو رواں ماہ کے آخر تک صرف7ارب ڈالر ہوں گے جبکہ اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر8ارب ڈالر ہیں۔ اسٹیٹ بینک کو مالی سال 2019-20میں زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے کیلیے6سے 7ارب ڈالر درکار ہیں۔