تہران (جیوڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ جب تک امریکہ پشیمان ہو کر مذاکرات کی میز پر نہیں آ جاتا ایران اپنے موقف پر مضبوطی سے ڈٹے رہنے اور مزاحمت کا مظاہرہ کرنے کو ترجیح دے گا۔
صدر روحانی نے تہران میں یونیورسٹیوں کے شعبہ طب کے اساتذہ اور ڈاکٹروں کے ساتھ ملاقات کی اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے موضوع کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے گذشتہ سالوں میں ایران پر اس درجہ سخت پابندیاں نہیں لگائی تھیں۔ اس وقت جو شرائط ہمیں درپیش ہیں وہ ہمیشہ سے کہیں زیادہ سخت ہیں لیکن ان مخصوص شرائط میں ہماری ترجیح اپنے موقف پر مضبوطی سے ڈٹے رہنا اور مزاحمت کرنا ہو گی۔
روحانی نے کہا ہے کہ اگر مزاحمت کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ ہوتا تو میں کھلے الفاظ میں اس کا اعلان کرتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس وقت ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا دشمن کبھی تو یہ کہتا ہے کہ مذاکرات کے لئے ہماری کچھ شرائط ہیں اور مذاکرات کی میز پر آنے کے لئے پہلے ایران کا ان شرائط کو قبول کرنا ضروری ہے تو کبھی یہ کہتا ہے کہ ہماری کوئی پیشگی شرط نہیں ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ نے جس مذاکراتی میز کو اُلٹا ہے اور جن نارمل شرائط کو پاوں تلے روندا ہے اس کا ان کی طرف واپس پلٹنا ضروری ہے۔
جب تک دشمن پشیمان ہو کر مذاکراتی میز پر واپس نہیں آتا ہم اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے ۔ لیکن اگر دشمن کسی تردد کے بغیر اپنے منتخب کردہ راستے کے غلط ہونے کا احساس کر لیتا ہے تو اس وقت ہم مذاکرات کی میز پر آئیں گے اور تمام مسائل کو حل کریں گے۔