لندن (جیوڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی صدر حسن روحانی سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن ساتھ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکا کی فوجی کارروائی کا ہمیشہ موقع موجود رہا ہے۔
انھوں نے بدھ کو برٹش ٹیلی ویژن اسٹیشن آئی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ جب میں برسراقتدار آیا تو ایران ہی ایسا ملک تھا جو بہت زیادہ مخالف تھا۔وہ (ایرانی) اس وقت دنیا کی نمبر ایک دہشت گرد قوم تھے اور شاید آج بھی وہ پہلے نمبر پر ہیں‘‘۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے بارے میں بھی غور کررہے ہیں تو انھوں نے اس کا یہ جواب دیا :’’ اس کا موقع تو ہمیشہ ہی مو جود رہا ہے۔کیا میں بھی ایسا چاہتا ہوں ؟ نہیں ، میں ایسا نہیں چاہتا تھا ،لیکن اس کا موقع ہمیشہ موجود رہا ہے‘‘۔
صدر ٹرمپ سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا وہ ایرانی صدر حسن روحانی سے بات چیت کے لیے تیار ہیں تو وہ یوں گویا ہوئے:’’ جی ہاں بالکل ، میں بات چیت کرناچاہوں گا‘‘۔
انھوں نے ایک روز پہلے برطانوی وزیراعظم تھریزا مے کے ساتھ لندن میں مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا تھا :’’ امریکا اور برطانیہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہ کر سکے‘‘۔