اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ نون کے اہم رہنما اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز شریف کو پاکستان کے قومی احتساب بیورو نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان کی یہ گرفتاری ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع نہ ہونے کے بعد عمل میں آئی ہے۔
حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی کے رُکن اور قائد حزب اختلاف ہیں۔ ان کی گرفتاری لاہور ہائیکورٹ کے احاطے کے اندر سے ہوئی۔ حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زیادہ اثاثوں کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ نیب کی ٹیم انہیں گرفتار کر کے لاہور میں اس قومی احتساب کے ادارے کے ہیڈکوارٹرز لے گئی ہے۔
گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے ایک بار اپنے خلاف لگنے والے الزامات کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان پر غیر قانونی طریقے سے دولت حاصل کرنے کا الزام ثابت ہو جائے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔
شہباز شریف کے خلاف بھی رمضان شوگر ملز، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے تحقیقات کا عمل جاری ہے۔
خیال رہے کہ حمزہ شہباز کے والد شہباز شریف کے خلاف بھی رمضان شوگر ملز، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ جبکہ ان کے بڑے بھائی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف ایسے ہی الزامات کے تحت جیل میں ہیں۔
پاکستان میں قومی احتساب بیورو کی جانب سے اہم سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کا عمل جاری ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق پاکستانی صدر آصف علی زرداری کو بھی نیب نے گزشتہ روز اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔
یہ گرفتاریاں ایک ایسے موقع پر ہوئی ہیں جب پاکستان میں آج قومی بجٹ پیش کیا جا رہا ہے۔