کراچی : پیپلزیوتھ آگنائزیشن سندھ کے ترجمان تیمور علی مہر اورنائب صدر طارق بلیدی نے پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی قائدین کے خلاف انتقامی کاروائیاں دن بدن بڑہتی جارہی ہیں ، پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، ہم جیلوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں ، آصف علی زرداری باقاعدگی سے عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں اور عدالتوں کا احترام کرتے ہیں جبکہ ان کے خلاف لگائے گئے الزمات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں ان کی گرفتاری انتقامی کاروائی ہے، پیپلز یوتھ آرگنائزیشن قائدین کے خلاف انتقامی کاروائیوں اور جھوٹے مقدمات میں گرفتاریوں کے خلاف ملک گیر احتجاج کر ے گی، ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے قائد آصف علی زرداری کی گرفتاری پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا، دونوں رہنماءوں کا مشترکہ بیان میں کہنا تھا کہ آصف علی زرداری نے کبھی نیب کے آگے تاخیری حربہ استعمال نہیں کیا۔
قائد کی گرفتاری حکومت اور نیب کا گٹھ جوڑ ہے، نیب کا ادارہ خود مختار نہیں بلکہ تحریک انصاف کی بی ٹیم ہے جو روازنہ صبح وزیراعظم سے ہدایات کے بعد کام کرتا ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے قائدین کی گرفتاری سے جمہوریت کی ترقی کا سفر روکنے کی حکومتی کوششوں کو ناکام بنادیں گے، ہم امن پسند لوگ اور قانون کی پاسداری کرنے والے لوگ ہیں لیکن اس کایہ مطلب نہیں کہ پیپلز پارٹی پر مظالم کے پہاڑ توڑ دئے جائیں ، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سمیت تمام شہروں میں جیالے شدید غم وغصے میں ہیں ہم حیدرآباد سمیت تمام ڈسٹرکٹ کے پریس کلبوں پر اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کروایا ہے ، ماضی میں بھی پیپلز پارٹی کے لیڈروں اور کارکنان کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہی ہیں موجودہ حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ وہ انتقامی کاروائیوں سے ہ میں ڈرائیں گے اور ہم ڈر جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، پیپلز پارٹی نے پہلے بھی اپنے ملک و قوم کی خاطر قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی ہیں اور اپنے ملک کی خاطر جان بھی دینی پڑی تو دریغ نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کی گرفتاری کوتاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد کیا جائے گا کیونکہ اس دن جمہوریت اور جمہوری اقدار کو روندا گیا اور عوام کے ووٹوں کی توہین کی گئی، پیپلز پارٹی قائدین کے خلاف انتقامی کاروائیوں اور جھوٹے مقدمات کے خلاف ہر فور م پر آواز بلند کریگی اور بھرپور احتجاج کیا جائےگا اور جب تک قائدین کے خلاف سازشیں ختم نہیں ہونگی تب تک دھرنا دیا جائےگا جو کہ ملک گیر ہو گا۔