یورپ (جیوڈیسک) یورپی یونین کے ‘اسٹریٹیجک ایجنڈا 2024ء‘ کے مسودے میں لکھا ہے کہ یونین اگلے پانچ برسوں کے دوران دنیا بھر میں اپنے اثر و رسوخ میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ یہ دستاویز بہت سے شہریوں کو مایوس کر سکتی ہے۔
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اسٹریٹیجک ایجنڈا 2024 نامی دستاویز میں یہ بھی تحریر ہے کہ یورپی یونین کو زیادہ پر اعتماد اور طاقتور بننا چاہیے اور اس بلاک کو توسیع کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھنا چاہییں، یعنی نئے رکن ممالک کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ڈی پی اے کے مطابق یہ دستاویز اگلے ہفتے ہونے والے یورپی سربراہی اجلاس میں پیش کی جائے گی، جس پر اس 28 رکنی اتحاد میں تفصیلی بحث و تمحیص ہو گی۔ ڈی پی اے کے مطابق اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مزید وسائل کی ضرورت ہے۔
اس دستاویز کے مطابق خارجہ امور میں یورپی یونین کو متحد اور پر عزم انداز میں اپنے موقف کی نمائندگی کرنا چاہیے۔ مزید یہ کہ جہاں تک تحفظ ماحول کا تعلق ہے، نوجوانوں کے احتجاج اور یورپی پارلیمان کی انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کے باوجود ابھی تک کوئی نیا ہدف مقرر نہیں کیا گیا۔
گزشتہ ویک اینڈ پر جرمن دارالحکومت برلن میں سینکڑوں لوگ ’ایک یورپ سب کے لیے‘ کے بینر تلے ایک مارچ میں شریک ہوئے۔ بریگزٹ کے بعد برلن یورپی یونین کا سب سے بڑا شہر بن جائے گا۔ اس شہر میں یورپ اور کئی دوسرے ممالک کے افراد آباد ہیں۔
شہریوں کے تحفظ اور آزادیوں کے حوالے سے اس دستاویز میں زور دیا گیا ہے کہ یورپی یونین کو اپنی بیرونی سرحدوں کی نگرانی کو مؤثر بنانے اور غیر قانونی ترک وطن کو روکنے کے اقدامات کو مزید سخت کرنا ہو گا۔
ساتھ ہی سیاسی پناہ کے نظام میں اصلاحات کے موضوع پر طویل عرصے سے جاری تنازعے کے مسئلے کا حل یہ تجویز کیا گیا ہے، ”ہم پرعزم ہیں، داخلی سطح پر مہاجرت اور سیاسی پناہ سے متعلق سیاست میں کوئی راستہ تلاش کرنے کے لیے۔‘‘
دنیا بھر میں یورپی مفادات اور اقدار کے فروغ کے حوالے سے اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کو تیزی سے غیر یقینی اور پیچیدہ ہوتی ہوئی اس دنیا میں عالمی مستقبل کو بہتر شکل دینے میں تعاون کرنا چاہیے۔