ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک بحر اومان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے امریکی دعوے سے متفق ہے۔
امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک ‘سی این این’ کو دیئے گئے انٹرویو میں عادل الجبیر نے کہا کہ ہمارے پاس امریکی وزیر خارجہ مائیک پومیپو کے بیان سے اختلاف کی کوئی وجہ نہیں کہ بحر اومان میں تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کا ہاتھ ہے۔ ہم مائیک پومپیو کے بیان سے متفق ہیں کیونکہ ایران کی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کوئی بھی جنگ نہیں چاہتا مگر جنگ نہ کرنے کا فیصلہ ایران پر منحصر ہے۔ ایرانی اقدامات دانش مندانہ نہیں ہیں۔
ایک دوسرے سیاق میں عادل الجبیر نے کہا کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کر لیے تو دوسرے ملکوں کو ایسا کرنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اپنے مفادات کا تحفظ یقینی بنائےگا۔ اگر امریکا، سعودی عرب کو اسلحہ نہ دیتا تو اسے خطے میں اپنی مزید فوج ارسال کرنا پڑتی۔
درایں اثناء سعودی عرب کے وزیر پٹرولیم خالد الفالح نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنی بندرگاہوں اور سمندری حدود کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ انہوں نے دنیا سے بین الاقوامی جہاز رانی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا۔