اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف نے سابق وزیرخارجہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن کا کیس وزیراعظم انکوائری کمیشن میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذارئع کے مطابق خواجہ آصف کے غیر ملکی کمپنیوں سے رابطے اور کروڑوں روپے کی مشکوک بینک ٹرانزیکشنز کی چھان بین ہوگی جب کہ مبینہ منی لانڈرنگ کی تفصیلات انکوائری کمیشن میں پیش کی جائیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر خارجہ کی اہلیہ اور بچوں کے غیر ملکی اکاؤنٹس میں رقم کی منتقلی کن ذرائع سے کی گئی اس حوالے سے بھی چھان بین ہوگی۔
اس کے علاوہ چھان بین ہوگی کہ وزارتوں میں ملنے والے اربوں روپے کا فنڈ کہاں خرچ ہوا جب کہ خواجہ آصف کے بطور وفاقی وزیر قومی خزانے کے استعمال کی تحقیقات بھی کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے قانونی ماہرین سے خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن کے کیس پر مشاورت شروع کردی ہے اور پارٹی قیادت سے گرین سگنل کے بعد عثمان ڈار آج اس حوالے سے پریس کانفرنس کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے ذریعے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری کی منظوری دی تھی۔
نیب اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ کے ذریعے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 36 لاکھ 68 ہزار 671 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔