اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل اور میڈیکل افسر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کرا دیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت 19 جون کو ہونا ہے اس سے قبل میڈیکل آفیسر اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل نے اپنے اپنے جواب ہائیکورٹ میں جمع کرادیے۔
نیب بھی 12 صفحات پر مشتمل تحریری جواب پہلے ہی داخل کرا چکا ہے۔
میڈیکل افسر نے اپنے جواب میں رائے دی کہ موجودہ علاج کے دوران نواز شریف کی طبی حالت درست ہے، انہیں ای سی جی کرانے کو کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
میڈیکل افسر کے مطابق نے مزید کہا کہ نواز شریف کو دل کے دورے اور ذیابطیس کا ٹیسٹ کرانا تجویز کیا گیا ہے۔
میڈیکل افسر کی جانب سے جواب کے ساتھ نواز شریف کی روزانہ کی بلڈ اور شوگر رپورٹ منسلک کی گئی ہے جب کہ انہیں دی جانے والی روزانہ کی ادویات کی فہرست بھی شامل ہے۔
سپرنٹنڈنٹ جیل نے اپنے جواب میں عدالت سے استدعا کی کہ نوازشریف کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹائی جائے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی 7 سال قید کی سزا لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں کاٹ رہے ہیں۔