بِہار (جیوڈیسک) بھارت کی مشرقی ریاست بِہار میں شدید گرمی کی لہر کے سبب کم از کم 76 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت کے ہنگامی حالات سے نٹمنے والے ادارے کے کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کے روز 33 افراد اورنگ آباد، 31 گایا اور 12 نواڈا کے علاقے میں ہلاک ہوئے۔
حکام کے مطابق، ”ہلاک ہونے والوں کی اکثریت کسانوں اور مزدوروں کی تھی جو کھلی جگہوں پر کام کر رہے تھے۔ اس مرتبہ گرمی کی شدت خاص طور پر زیادہ ہے اور گزشتہ کئی روز کے دوران کئی علاقوں میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی بڑھ گیا۔‘‘
بھارت میں گزشتہ تین ہفتوں سے شدید گرمی کی لہر موجود ہے اور ملک کے زیادہ تر حصوں میں درجہ حرارت 40 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈز تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ہنگامی حالات سے نمٹنے والے ادارے کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کے ساتھ خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ”یہ پہلی مرتبہ ہے کہ صرف دو دنوں کے اندر ریاست بہار میں اتنی زیادہ ہلاکتیں رپورٹ کی گئی ہیں۔‘‘
ریاستی طبی حکام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شدید گرمی کے وقت میں گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے پانی اور مائعات کا زیادہ استعمال کریں۔ متاثرہ علاقوں میں اسکولوں کو بھی بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اسکول 19 جون تک بند رہیں گے، جب تک گرمی کی یہ لہر برقرار رہنے کی توقع ہے۔
حکام کے مطابق ‘ہلاک ہونے والوں کی اکثریت کسانوں اور مزدوروں کی تھی۔
بھارت میں گزشتہ تین ہفتوں سے شدید گرمی کی لہر موجود ہے اور ملک کے زیادہ تر حصوں میں درجہ حرارت 40 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈز تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
بھارتی حکام کے مطابق حالیہ رواں موسم گرما میں اب تک بھارت کے دیگر حصوں میں گرمی کے سبب 36 دیگر افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم مقامی میڈیا ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 سے زائد بتا رہا ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی یہ لہر اس علاقے میں مزید پانچ دن تک برقرار رہے گی۔