امریکا (جیوڈیسک) ایران کی جانب سے جمعرات کے روز امریکا کے ایک جاسوس ڈرون کو مار گرائے جانے کے واقعے نے دونوں ملکوں کے درمیان نہ صرف کشیدگی میں مزیدا ضافہ کر دیا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوںپربھی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
جمعرات کے روز جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےایران کی طرف سے ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کے دعوے کے جواب میں ایک ٹویٹ کی تو اس ٹویٹ نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں 6 فی صد اضافہ کر دیا۔
ٹویٹ میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ بین الاقوامی فضائی حدود میں ہمارا ڈرون تباہ کرکے ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ ایران کا دعویٰہے کہ اس نے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک جاسوس ڈرون کو نشانہ بنایا ہے۔
صدر ٹرمپ کی اس ٹویٹ کے بعد امریکا میں تیل کی طلب میں اضافہ ہوگیا اور اس کے ساتھ ہی اس کی قیمت میں بھی چھ فی صد اضافہ دیکھا گیا۔ تیل کی قیمت میں یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم’اوپیک’ تیل کی پیداوار کم کرنے کے لیے جلد ہی ایک اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایران کی طرف سے امریکا کے بغیر پائلٹ جاسوس ڈرون کو مار گرائے جانے کے بعد ایران اور امریکا کی باہمی کشیدگی میں اور اضافہ ہوگیا ہے۔ گذشتہ ہفتے بحر عمان میں دو تیل بردارجہازوں پرحملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں نئی کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔
گذشتہ روز امریکی حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ پچھلے ہفتے امریکا میں تیل کے محفوظ ذخائر میں 31 لاکھ بیرل کی کمی دیکھی گئی جب کہ کل جمعرات کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں چھ فی صد اضافہ کردیا۔