مقبوضہ کشمیر میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب سرزمین کشمیر کشمیریوں کے لہوسے رنگین نہ ہو، سات دہائیوں سے بھارتی فوج کا مقابلہ کرنے والے نہتے کشمیریوں کے عزم جوان ہیں۔وہ بھارت سرکارکی گولی کا مقابلہ پتھروں سے کر رہے ہیں ، ایک کے بعد دوسرا شہید، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب بھارت سرکارکشمیریوں پر ظلم نہ کرے،حق خود اردایت کے حصول کے لئے جانوں کا نذرانہ دینے والے کشمیری حقیقت میں تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، بھارت کی آٹھ لاکھ مسلح فوج نہتے کشمیریوں کے مقابلے میں ناکام ہو چکی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں رواں برس کے ابتدائی پانچ ماہ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 72 بھارتی فوجی ہلاک ہونے سے بھارتی فوج کے ایک طرف خود کشیاں کرنا شروع کر دیں دوسری جانب بھارت سرکار بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئی ۔مقبوضہ کشمیر میں رواں برس کے ابتدائی پانچ ماہ میں کشمیری عسکریت پسندوں کے حملے میں بھارتی فوج کو 2005 کے بعد سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، رواں برس بھارتی فوج کے 72 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں. جن میں سے پلوامہ میں کار حملے میں 50 اہلکار ہلاک ہوئے تھے، اننت ناگ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں گزشتہ دنوں پانچ بھارتی فوج کے اہلکار ہلاک ہوئے،پلوامہ کے ہی علاقے آری ہل میں ایک اور کار حملے میں چند دن قبل دو فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے.
اننت ناگ کے علاقے میں عسکریت پسندون کے ساتھ جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کا میجر ہلاک ہوگیا تھا جبکہ اننت ناگ میں ہی ایک اور کاروائی میں ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں رواں برس بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے سے مودی سرکار پریشان ہے، اس سے قبل 2005 میں بھارتی فوج کے 105 اہلکار ہلاک ہوئے تھے. بھارت سرکار نے کشمیر میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن تیز کیا ہوا ہے اس کے باوجود 2019 میں بھارتی فوجیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کے بعد بھارتی فوجی ڈپریشن کے مریض بن چکے ہیں، بھارتی فوج میں خود کشی کے رجحان میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔مقبوضہ جموں کشمیر میں کشمیری مجاہدین کے مسلسل حملوں سے ہونے والی ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکتوں پر بھارتی میڈیا چیخ اٹھا ہے۔ متعصب میڈیا نے ہندوستانی ایجنسیوں، مودی حکومت اور جموں کشمیر کی کٹھ پتلی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کا جواب دیں کہ کب تک بھارتی فوجی افسران اور اہلکاروں کی لاشیں یونہی اٹھائی جاتی رہیں گی۔
اپوزیشن جماعت کانگریس نے کشمیری مجاہدین کے حملے روکنے میں انٹیلی جنس کی ناکامی پر حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔حالیہ دنوں میں کشمیری مجاہدین کے بھارتی فوج پر بڑھتے ہوئے حملوں پرہندوستانی میڈیا کی جانب سے مودی حکومت اور بھارتی ایجنسیوں پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔بھارتی ٹی وی چینل اے بی پی نیوز نے کشمیری مجاہدین کی جانب سے پچھلے دو دنوں میں اسلام آباد(اننت ناگ) اور پلوامہ میں بھارتی فوج پر حملوں کے نتیجہ میں ہندوستانی میجر کیٹن شرما سمیت متعدد افسروں و اہلکاروں کی ہلاکت اورشدید زخمی ہونے پر بھارتی ایجنسیوں اور مودی حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھایا ہے۔ اے بی نیوز کی خاتون اینکر کا کہنا ہے کہ بھارتی ایجنسیوں اور حکومت بتائیں کہ کب تک لاشوں پر لاشیں اٹھائی جائیں گی، یہ وہ سوال ہے جو بھارت سرکار اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو دینا پڑے گا۔بھارتی خاتون اینکر نے کہاکہ روزانہ لاشیں اٹھانا پڑ رہی ہیں کیوں نہیں بھارت سرکار ان لوگوں کے اہل خانہ کو سنتی جن کے لوگ مارے جارہے ہیں۔ کیا حکومت کی پلاننگ میں کوئی کمی ہے یا حکومت کوئی فیصلہ نہیں کر پارہی۔ اس موقع پر خاتون اینکر نے پاکستان کے خلاف بھی الزام تراشی کی اور کہا کہ جب انڈیا کو معلوم ہے کہ پاکستان ایسے باز نہیں آئے گا تو پھر اس کے باوجود بھارت پاکستان کے خلاف آخری چوٹ کیوں نہیں لگا رہا؟ یہ میرا چھبتا ہوا سوال ہے جس کا جواب بھارت سرکا رکو دینا ہو گا؟۔سوشل میڈیا پر بھی بھارتی دانشوروں، صحافیوں اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے حالیہ پلوامہ حملہ پر شدید احتجاج کیا اور اسے انٹیلی جنس ناکامی قرار دیا ہے۔ ایک صحافی کا کہنا تھا کہ 2018ء میں پلوامہ حملہ کو نظر انداز کیا گیا اس لئے ایک اور پلوامہ حملہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایک بھارتی صحافی نے لکھا کہ جموں کشمیر کے گورنر نے بھی پلوامہ حملہ میں انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف الزام تراشی کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر میں عسکریت پسندی کینسر بن چکی ہے۔ ایک شہیدہوتا ہے تواس کی جگہ مزیدنوجوان کھڑے ہو جاتے ہیں۔ یہ سلسلہ آخر کب رکے گا۔بھارٹی ٹی وی نے مرنیو الے ہندوستانی اہلکار کے والد کی گفتگو بھی دکھائی جس نے احتجاج کرتے ہوئے مودی حکومت سے سوال کیا کہ آج میرا بیٹا گیا ہے کل کو کسی اورکا مارا جائے گا۔ حکومت بتائے وہ ایکشن کیوں نہیں لیتی جس سے روز انہ کا معاملہ ختم ہو جائے۔ کتنے فوجی مزید مروائے جائیں گے۔بھارتی این ڈی ٹی وی نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے پانچ دنوں میں ہندوستانی فوج کو اپنے دس اہلکاروں کو کھونا پڑا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے عسکریت پسندوں اور سنگ بازوں کا مقابلہ کرنے کے لئے روبوٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے. بھارتی فوج نہتے کشمیریوں سے ہار چکی ہے. ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے چار برسوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں گولی کا جواب پتھر سے دینے والے کشمیریوں کے پتھراو سے 12 ہزار سے زائد بھارتی فوجی زخمی ہوئے. جس کے بعد بھارتی وزرات دفاع نے مقبوضہ کشمیرمیں روبوٹ استعمال کرنے کی تجویز دی جہاں اب 500 کے قریب روبوٹ مقبوضہ کشمیر میں بھیجے جا رہے ہیں۔
بھارتی اداروں نے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سرحد پار سے عسکریت پسند مقبوضہ کشمیر آنے کے لئے تیار ہیں ،بھارت نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے الرٹ میں مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کا ایک دستہ جس میں غیرملکی بھی شامل ہیں کسی بھی وقت لائن آف کنٹرول عبور کر سکتا ہے.انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے کی مکمل تیاری کر رکھی ہے. وہ کسی بھی وقت لائن آف کنٹرول عبور کر کے کپواڑہ کے جنگلوں میں چھپ سکتے ہیں اور اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں، بھارتی اداروں کی جانب سے جاری الرٹ میں پاکستان کے حساس ادارے کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئی ایس آئی نے سینکڑوں عسکریت پسند تیار کر رکھے ہیں جن میں سے چند کشمیر آنے کے لئے تیار ہیں. اور وہ مختلف گروپس کی صورت میں بھی داخل ہو سکتے ہیں. بھارت نے اپنے اداروں کو دئے جانے والے الرٹ میں پاکستان کے خلاف مزید ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے تمام عسکریت پسندوں کی مدد ہو رہی ہے. بھارتی فوج کو ہوشیار رہنا ہو گا تا کہ کسی بھی نقصان سے بچا جا سکے ۔بھارت سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے حملے کا الرٹ جاری ہونے کے بعد بھارت سرکار نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے شروع کر دئیے ہیں. بھارت سرکار نے شوپیاں پلوامہ شاہراہ پر کسی بھی سول گاڑی کو روکنے پر پابندی لگا دی ہے اور حکم دیا ہے کہ اگر راستے میں رکنا ہے تو اس شاہراہ پر سفر نہ کریں.شوپیاں ،پلوامہ و قریبی علاقوں میں بھارتی فوج کے کیمپوں کی بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے، سرچ آپریشن کے لئے بھارتی فوج نے ڈرون بھی استعمال کر رہی ہے.
بھارت سرکار کو خدشہ ہے کہ پلوامہ طرزکا حملہ ایک بار پھر ہو سکتا ہے اس ضمن میں بھارتی اداروں کی جانب سے ہائی الرٹ جاری ہونے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہر بھارتی فوجی خوفزدہ ہے. بھارتی فوج نے شوپیاں پلوامہ شاہراہ کی نگرانی کے لئے 50 فوجی گاڑیاں ہر وقت تیار رکھنے کا حکم دیا ہے کہ کسی بھی حملے کی صورت میں ان گاڑیوں کو مدد کے لئے روانہ کیا جائے گا۔مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں نے چینی ساخت سٹیل کی گولیاں استعمال کرنا شروع کر دی ہیں جو بلٹ پروف جیکٹ کو بھی پھاڑ کر ہدف تک پہنچ جاتی ہیں، ان گولیوں کے استعمال کا انکشاف اسوقت ہوا جب عسکریت پسندوں نے چند روز قبل اننت ناگ میں پانچ بھارتی فوجیوں کو ایک حملے میں ہلاک کیا تھا، 12جون کو ہونے والے اس حملے میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہو گیا تھا،ان سب نے بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی مگر پھر بھی وہ عسکریت پسندوں کا نشانہ بن گئے۔بھارت نے جب تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ عسکریت پسند سٹیل کی گولیاں استعمال کر رہے ہیں جنہوں نے بلٹ پروف جیکٹ کو بھی پھاڑ دیا اور ہدف کو نشانہ بنایا، بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سٹیل کی گولیاں چین میں تیار کی جاتی ہیں ، ان کے استعمال کا مقصد فوج کو زیادہ نقصان پہنچانا ہے. بھارتی فوج نے 12جون کو حملے کے بعد عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ ضبط کیا تھا جن میں اے کے 47 کے ساتھ سٹیل کی گولیاں بھی شامل تھیں، بھارتی فوجیوں نے سٹیل کی گولیوں کے استعمال کے بعد بھارت سرکار سے مطالبہ کیا ہے انہیں اچھی کوالٹی اور جدید نوعیت کی بلٹ پروف جیکٹ فراہم کی جائیں ۔بھارتی فوجیوں کی بوکھلاہٹ اب ہر طرف سے عیاں ہے، بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کے سامنے آنے سے بھی ڈرتے ہیں،کشمیری آزادی کی جنگ قربانیاں دے کر لڑ رہے ہیں،ہر مسلمان کا ایمان ہے کہ قربانیوں کے بعد کلمہ گو کو کبھی شکست نہیں ہوتی بلکہ آسمانوں سے مدد آتی ہے، کشمیر کی تحریک اب اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ عالمی دنیا کشمیریوں کا ساتھ دے،پاکستان بھی ایف اے ٹی ایف کے چکر سے نکل کر کشمیریوں کے حقیقی وکیل کا کردار ادا کرے۔