اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس کے دوران دوطرفہ باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا، افغان صدر کے ہمراہ افغان سفیر عاطف مشعال اور دفترخارجہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
افغان صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان صدر اشرف غنی قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان بھی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان امن و اخوت کیلیے وضع کردہ حکمت کو بہتری اور بہبود کیلیے بروئے کار لانے پر اتفاق کیا گیا جب کہ مواصلات، توانائی، ثقافت، عوامی روابط، تجارت میں اضافے، معیشت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اشرف غنی نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا، اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان صدر کے دورے سے دو طرفہ تعلقات کے استحکام میں مدد ملے گی اور دونوں ملک مزید قریب آئیں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کا یہی واحد راستہ ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغان نتیجہ خیز مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا، پاکستان افغان امن عمل کیلیے کھل دل، نیک نیتی سے مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی پاکستان کے مفاد میں ہے، دہائیوں پر محیط تنازع اور عدم استحکام میں افغان عوام نے بے پناہ مشکلات کا سامنا کیا۔