لندن (جیوڈیسک) امریکا نے ایرانی تیل خریدنے والے کسی بھی ملک پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی کسی بھی قسم کی برآمد پر پابندی عائد کریں گے۔
امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی خام تیل چین جانے کی رپورٹس کا بھی جائزہ لے گا۔
برائن ہک نے مزید کہا کہ اس وقت ایرانی تیل کے حوالے سے کوئی چھوٹ نہیں اور ہم ایرانی خام تیل کی ممنوعہ خریداری پر پابندی عائد کریں گے۔
امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ اپنی حکومت کو دوام بخشنے، فنڈز سے بیرونی مہم جوئی اور پابندیوں سے بچنے کے لیے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال ایران کی تاریخ رہی ہے جب کہ ایران اپنے تیل کی برآمدگی کو چھپانے کے لیے سمندری قوانین کی عموماً خلاف ورزی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای اور وزیر خارجہ جواد ظریف پر پابندی عائد کر دی ہے جب کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز دھمکی دی تھی کہ ایران سے اگر تصادم ہوا تو اسے نیست و نابود کر دیں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے معاہدے کو یک طرفہ طور پر منسوخ کرنے کے بعد سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ایران نے گزشتہ دنوں امریکی ڈرون طیارہ بھی مار گرایا تھا جسے ٹرمپ نے ایران کی بہت بڑی غلطی قرار دیا تھا۔