لیڈز (جیوڈیسک) ورلڈکپ کے 36 ویں میچ میں پاکستان نے اعضاب شکن مقابلے کے بعد افغانستان کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی۔
افغانستان کی جانب سے دیا گیا 228 رنز کا ہدف پاکستان نے آخری اوور میں 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔ شدید دباؤ میں عماد وسیم اور وہاب ریاض نے ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر ٹیم کو فتح دلائی، اس کامیابی کے بعد پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر چوتھی پوزیشن پر آگیا، سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں برقرار ہیں۔
عماد وسیم کو دو وکٹیں لینے اور پھر ناقابل شکست 49 رنز بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
لیڈز کے ہیڈنگلے گراؤنڈ میں کھیلے گئے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
افغان اوپنرز نے جارحانہ انداز میں کھیل کا آغاز کیا تاہم شاہین آفریدی نے پانچویں اوور کے دوران اپنے پہلے ہی اوور میں 27 کے مجموعے پر کپتان گلبدین نائب کو پویلین بھیج دیا اور اگلی ہی گیند آنے والے حشمت اللہ بھی بغیر کوئی رن بنائے عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ایک بار پھر شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی — فوٹو: آئی سی سی 57 کے مجموعے پر اوپنر رحمت شاہ عماد وسیم کی گیند پر بابراعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 43 گیندوں پر 35 رنز بنائے۔
شاداب خان نے 121 کے مجموعے پر جارحانہ بلے بازی کرنے والے اصغر افغان کو بولڈ کردیا، انہوں نے 35 گیندوں پر 2 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 42 رنز بنائے۔
اکرام علی خیل بھی 24 رنز بناکر پویلین لوٹے، اس کے بعد محمد نبی، نجیب اللہ زادران اور سمیع اللہ شنواری نے ٹیم کے لیے بڑی پارٹنرشپ بنانے کی کوشش کی تاہم پاکستان کی شاندار بولنگ کے بدولت بڑی پارٹنرشپ نہ بن سکی۔
افغان ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 227 رنز بناسکی۔ افغانستان کے نجیب اللہ زادران اور اصغر افغان 42، 42 اور رحمت شاہ 35 رنز بناکر نمایاں رہے۔
گرین شرٹس کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 4، عماد وسیم اور وہاب ریاض نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
افغانستان کے 228 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا اور فخرزمان پہلے اوور کی دوسری گیند پر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
بابر اعظم اور امام الحق نے دوسری وکٹ پر 72 رنز کی شراکت بناکر ٹیم کو میچ میں واپس لے آئی تاہم امام الحق 36 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، مجموعی اسکور میں 9 رنز کے اضافے کے بعد بابر اعظم بھی 45 رنز بناکر محمد نبی کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہوتے ہی پاکستان کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور سینیئر و تجربہ کار بیسٹمین محمد حفیظ بھی مجیب الرحمان کی گیند پر حشمت اللہ شاہدی کو آسان کیچ دے بیٹھے۔
پاکستان کی پانچویں وکٹ 142 کے مجموعی اسکور پر حارث سہیل کی گری جو 27 رنز بناکر راشد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
مشکل وقت میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور دوسرا رن لینے کی کوشش میں آؤٹ ہوئے، وہ 18 رنز بنا سکے۔
ساتویں وکٹ پر عماد وسیم اور شاداب خان نے 50 رنز کی شراکت بنائی تاہم 206 کے مجموعی اسکور پر شاداب خان رن آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 11 رنز کی اننگز کھیلی۔
نویں نمبر کھیلنے کیلئے آنے والے زخمی وہاب ریاض نے آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
عماد وسیم اور وہاب کی جارحانہ بیٹنگ کے بدولت پاکستان نے ہدف 49.4 اووز میں حاصل کرلیا اور یوں افغانستان کو 3 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
گرین شرٹس کی جانب سے عماد وسیم 49 اور وہاب ریاض 15 رنز بناکر ناقابل شکست رہے جب کہ بابر اعظم 45 اور امام الحق 36 رنز بناکر نمایاں رہے۔
افغانستان کے مجیب الرحمان اور محمد نبی نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔ عماد وسیم کو میچ میں 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے اور 49 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
افغانستان سے جیت کے بعد پاکستان 9 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر آگیا ہے۔ گرین شرٹس اب تک 8 میچز کھیل چکی ہے جس میں سے 4 میں کامیابی اور 3 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جب کہ ایک میچ ڈرا ہوا تھا۔
پاکستان کو سیمی فائنل میں رسائی کے لیے اب اپنا آخری میچ بنگلادیش سے لازمی جیتنا ہوگا جو جمعہ 5 جولائی کو لارڈز میں کھیلا جائے گا۔