ترکی (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کا کہنا ہے کہ آئندہ 10 روز میں روسی S-400 فضائی دفاعی میزائل سسٹم ترکی کے حوالے کر دیا جائے گا۔
ایردوآن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ترکی مذکورہ دفاعی سسٹم کے حوالے سے امریکا کے ساتھ اختلاف پر “بنا کسی مشکل” کے قابو پالے گا۔
امریکا کئی بار ترکی کو روسی میزائل سسٹم کی خریداری کے نتائج سے خبردار کر چکا ہے۔ واشنگٹن کے مطابق اس ہتھیار کو نیٹو ممالک کے دفاعی نظام کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کیا جا سکتا۔ امریکا انقرہ پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں بھی دے چکا ہے۔ ان دھمکیوں میں “F-35” لڑاکا طیاروں کے منصوبے میں ترکی کی شرکت روک دینا شامل ہے۔
دوسری جانب ترکی پہلے ہی اس بات کے عزم کا اظہار کر چکا ہے وہ اس ڈیل سے دست بردار نہیں ہو گا جسے انقرہ ایک اہم کامیابی شمار کرتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان میں (جی – 20) سربراہ اجلاس کے ضمن میں ہفتے کے روز ہونے والی ملاقات میں اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کو باور کرایا تھا کہ انقرہ کی جانب سے روسی “S-400” دفاعی سسٹم کی خریداری ایک “مسئلہ” ہے۔ سربراہ اجلاس کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر ترکی S-400 سسٹم کی خریداری پر ڈٹا رہا تو اس پر امریکی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ واشنگٹن اس ڈیل کے حوالے سے کئی بار اپنی مخالفت کا اظہار کر چکا ہے۔ امریکا نے اس سمجھوتے سے دست برداری کے لیے ترکی کو 31 جولائی تک کی مہلت دی ہے۔