موجودہ حکومت کو اقتدار میں آئے ہوئے ابھی چند ماہ ہی گزرے ہیں وہ وعدے اور دعوے جو اقتدار میں آنے سے قبل موجودہ حکومت کی ٹیم بالخصوص عمران خان کی جانب سے کئے گئے ان میں ایک دعویٰ اور وعدہ قوم سے یہ کیا گیا کہ ” میں انہیں رلائوں گا اور کسی کرپٹ کو معافی نہیں ملے گی” کا آغاز ہوتا دیکھ کر ہر محب وطن پاکستانی مہنگائی، غربت جیسے صدموں کو بھول کر قدرے مطمئن اور پرامید ہے کہ اس سفر کی منزل ترقی وخوشحالی پر منتج ہوگی ۔دیگر تمام وعدوں اور دعووں کا کیا بنے گا یہ بھی ہم بہتری کی امید لگائے ان کے پورا ہونے کا اس پانچ سالہ جمہوری دور میں انتظار کریں گے کہ جہاں دیگر پارٹیاں کئی دہائیوں تک اقتدار میں رہیں اور ہم نے بحثیت عوام اور پاکستانی قوم ان ادوار میں وہ سب کچھ بھی برداشت کیا جو مہذب معاشروں کی اقوام شاید برداشت نہیں کیا کرتیں تو 22سالہ جدوجہد کے بعد اقتدار میں آنے والی پارٹی تحریک انصاف کی حکومت کے بہر صورت پانچ سال مکمل کرنے کے ہم حق میں ہیں۔ ہم عمران خان سے قوی امید رکھتے ہیں کہ وہ بیرونی قرضوں سے ملک کو دیوالیہ کرنے کی حد تک کنگال کرنے جبکہ اپنے ذاتی اثاثوں اور جاگیروں میں بے دریغ اضافہ کرنے اور مسلسل لوٹ مار کرنے /کروانے والوں کا مکمل احتساب کرواکے لوٹی ہوئی ملکی دولت واپس خزانہ سرکار میں جمع کروانے کی کوششیں جاری وساری رکھیں گے۔
بطور وزیراعظم پاکستان عمران خان کے چند تاریخی اور انقلابی اقدامات سب کے سامنے ہیں ، ملکی تاریخ میں پہلی بار سخت ترین گرمی کے موسم میں نان سٹاپ بجلی کی فراہمی پر بھی ہم وزیر اعظم اور انکے ساتھیوں کی کارکردگی کو سراہتے ہیں ۔ بلاشبہ عمران خان کے احکاما ت کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان،سیکرٹری پاور ڈویژن عرفان علی اور ان کی ٹیم نے دن رات ایک کرکے ملک بھر کے کروڑوں صارفین کو لوڈ شیڈنگ جیسی دیرینہ اذیت سے نکالا ہے ۔ملک بھر میں واپڈا افسران کھلی کچہریوں کا اہتمام کرکے گھر کی دہلیز پرصارفین کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔بجلی چوروں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کر کے ان کیخلاف فوجداری مقدمات کا اندراج اور محکمے کا نقصان پورا کرنے کیلئے بھاری جرمانے کئے جارہے ہیں اس سلسلے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوںکا عملہ بھرپور محنت کررہا ہے ،افسران اعلیٰ ملکی قیادت کے شانہ بشانہ کمر بستہ ہیں ۔ گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کے ذمہ داران بھی اس سلسلے میں پہلے سے زیادہ چوکس نظر آرہے ہیں جو بلا شبہ محکموں اور افسران کا سیاسی دبائو سے آزاد ہونے کا نتیجہ ہے۔
اس کا باقاعدہ اظہار گزشتہ روز گیپکو انجینئرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں ہوا۔تقریب کی صدارت ایکسیئن ملک سعید اختر نے کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ایکسیئن سردار جمشید خان نے سرانجام دیئے۔اس موقعہ پرڈائریکٹر جنرل ہیومن ریسورسز محمد عابد، چیف انجینئر پرویز اقبال، اورنگزیب ملہی،طارق فاروق ساہی،ملک سعید اختر، سردار جمشید خان، طارق علی بریرو،ملک طارق محمود،راو حبیب اللہ، حسن نواز، ہائیڈرو لیبر یونین کے ریجنل چیئرمین ولی الرحمن خان سمیت ریجن بھر کے گیپکو افسران نے شرکت کی اور محکمہ کو کرپشن فری بنانے ، صارفین کو زیادہ سے زیادہ سروسز فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔گیپکو چیف محسن رضا خان نے اس موقعہ پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان اور سیکرٹری پاور ڈویژن کی ہدایات کے مطابق ریجن بھر کے افسران کو اپنے کام میں تیزی لانے کی ہدایات کیں اور کہا کہ ہمارے عہدے اللہ تعالی کی امانت ہیں۔ خلق خدا کی خدمت بہترین عبادت ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق محکمہ کو کرپشن سے پاک ادارہ بنانے کیلئے سب افسران نیک نیتی سے اپنے فرائض سرانجام دیں۔ انہوں نے ترقی پانے والے افسران کو مبارکباد دی اور کہا کہ جو افسران ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہیں وہ مایوس نہ ہوں مزید محنت کریں ان کا حق انہیں ضرور ملے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکرٹری پاور ڈویژن کا بھی یہی پیغام ہے کہ حرام کمائی سے بچا جائے۔کرپشن کو نفرت کے مقام پر رکھیں گے تو اللہ تعالیٰ آپ کے لئے رزق کے بے شمار وسیلے پیدا کریگا اورآپ کے حصے کا رزق آپ کو مل کرہی رہے گا۔ انہوں نے ینگ انجینئرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے بہت توقعات ہیں، سنیارٹی اور پروموشن جیسے معاملات اعلیٰ افسران کے علم میں ہیں تمام افسران کو ان کا حق ملے گا،بجلی چوری جیسے افعال کیخلاف انہوں نے افسران اور ملازمین کی کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے محنت کش لائن مینوں کو محکمہ کیلئے ریڑھ کی ہڈی کا خطاب دیتے ہوئے انہیں سلام پیش کیا۔ گیپکو میں حال ہی میں تعینات ہونے والے ڈی جی ہیومن ریسورسز محمد عابد کی تقریر ان کی شخصیت کی عکاس تھی، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ افسران رزق حلال کو اپنا شعار بنائیں۔
رشوت ستانی اور کرپشن سے کمائے ہوئے مال میں کبھی برکت نہیں ہوتی۔ افسران اووربلنگ اور ناجائز ڈی ٹیکشن بلوں جیسے غیرقانونی اقدامات سے باز رہ کر انسانیت کی خدمت کے جذبہ کیساتھ اپنی خدمات سرانجام دیں تو بلاشبہ گیپکو جیسا ادارہ ملکی ترقی میں پیش پیش ہوگا۔چیف ایگزیکٹو گیپکو محسن رضا خان اور ڈی جی ہیومن ریوسورسزمحمد عابد نے جو کچھ کہا اس پر عملدرآمد کرنا تمام افسران کی اخلاقی، قانونی ذمہ داری ہے مگراس کیساتھ اعلیٰ افسران کا اپنے ماتحت افسروں کے اعمال پر نظر رکھنا بھی اشد ضروری ہے کیونکہ انسانی فطرت میں شامل ہے کہ وہ نیکی کی بجائے برائی کو زیادہ سہل جانتا ہے۔ اس لئے ایسے افسران جو اپنی سیٹوں پر رہ کر عوام الناس کیلئے مسائل پیدا کرتے ہیں ملکی ترقی ان کے محاسبے کی متقاضی ہے۔
بجلی چوری کی حالیہ مہم میں گیپکو نے جس طرح کامیابیاں حاصل کیں اور محکمہ کی نیک نامی میں اضافہ ہوا وہیں چند افسران اس مہم کا ناجائز استعمال کرکے صارفین کیلئے مسائل پیدا کرنے میں بھی مصروف ہیں ایسی ہی ایک شکایت گجرات کے علاقہ محلہ فتوپورہ میں سامنے آئی جہاں ایک بیوہ کے گھر واپڈا کے عملہ نے ریڈ کرکے مبینہ طور پر بجلی چوری پکڑی جن کیمطابق اے سی کو لگی ہوئی میٹر کے ٹرمینلز پر ڈائریکٹ والی سائیڈ پر لگی ہوئی تھی۔ رات کی تاریکی میں عملہ نے اس میٹر پر شب خون مارتے ہوئے بیوہ کے گھر کے باہر خوب واویلاکیا جبکہ اسلام آباد ڈیوٹی سے ماں کو ملنے آنے والے بیٹے کو جو کہ اس مکان میں رہائش پذیر بھی نہ تھاملزم بنا کر ایف آئی آر کا اندراج کروانے کے علاوہ ایکسیئن میاں نصیر احمد نے مبینہ طور پر بلیک میل کرنا شروع کردیا۔ تین افراد پر مشتمل گھرانے کو لاکھوں روپے دینے کیلئے بلیک میل کیا،5لاکھ روپے جرمانے کی دھمکیاں دیں ۔متذکرہ میٹر کی صارف بیوہ اور اس کے اہلخانہ حلف برقرآن دینے کو تیار تھے کہ وہ بجلی چور نہیںہیں اور انہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ تاریںالٹی سائیڈ پر کیسے لگیںاور کس نے لگائیں۔
اپنے ایس ای محمد اخترکے موجودہ لوڈ کے مطابق بل ڈالنے کے احکامات کو بھی نظر انداز کرکے ایکسیئن، ماتحت ایس ڈی او اور اس کی ٹیم نے بیوہ کو مسلسل بلیک میل کیا اورپھر ایک لاکھ25ہزار کا بل بنا کردیا جو بیوہ نے قرض لیکر یہ رقم جمع کروائی ۔ قانون کے مطابق محکمہ موجودہ لوڈ یاایوریج کے مطابق بل ڈالنے کا مجاز تھا مگرایکسیئن نے اپنی جھوٹی انا کی تسکین کیلئے وہ سب کیا جو صارف اور محکمہ کے درمیان بداعتمادی کی فضا ء کو پروان چڑھانے کا باعث بنتا ہے ۔ اس طرح کے اقدامات ملکی ترقی کے سفر میں رخنے ڈالنے کے مترادف ہیں۔افسران جہاںنیک نیتی سے ملکی ترقی کیلئے اقدامات میںمصروف ہیں وہیں غیر قانونی پریکٹس سے فضاء کو خراب کرنے والے افسران کا مواخذہ بھی وقت کی ضرورت ہے جس کے بغیر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔دعا ہے کہ اللہ تعالی ملکی ترقی کے اس نئے سفر میں نیک نیتی سے کردار ادا کرنے والوں کامیابیاں اور اجر عطا کرے آمین۔