لاہور : ہفت روزہ رسالے ٹیکنالوجی ٹائمز اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے مشترکہ طور پر اسلام آباد میں چائنا پاکستان نیٹ ورک آن سائنس پاپولرآزیشن کے حوالے سے تعارفی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی چینی سفارتخانے کے فرسٹ سیکریٹری چیا وی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائنس عالمی سطح پر سماجی و اقتصادی ترقی کا ایک اہم ذریعہ بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائینہ پاکستان نیٹ ورک برائے سائنسی روابط کا قیام عمل میں آچکا ہے، جس کے تحت گزشتہ مئی میں چین میں ایک سیمینار کا انعقاد بھی کیا گیا۔
پروفیسر ڈاکٹر قاسم جان ، صدر پاکستان اکیڈمی آف سائنسز نے اپنے خوش آمدیدی بیان میں اس نیٹ ورک کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نیٹ ورک پاکستان اور چین کے مابین سائنسی تعلیم و تربیت کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اکیڈمی پاکستان میں سائنس کے فروغ کے لئے ہرممکن اقدام اٹھائے گی۔
اس موقع پر ٹیکنالوجی ٹائمز کے ایڈیٹر سید پارس علی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سائنس وٹیکنالوجی اور سائنس پاپولرآئزیشن چین اور پاکستان کے مابین تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیٹ ورک نہ فقط پاکستان چین کے مابین سائنسی ترویج میں ممدود معاون ثابت ہوگا بلکہ یہ نیٹ ورک بیلٹ اینڈ روڈ کے دیگر ممالک کے مابین ایک مثالی نیٹ ورک کا کام بھی سرانجام دے گا۔
پروفیسر ڈاکٹر امتنان الٰہی قریشی، سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامسیٹس نے سائنس ڈپلومیسی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دور سائنسی تعاون و ترقی کا دور ہے، صرف وہ ممالک ترقی کی منازل تیزی سے طے کررہے ہیں جو آپس میں سائنسی تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر قریشی نے اس نیٹ ورک کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔
تقریب کے دیگر شرکا میں محترمہ ریحانہ بتول، ڈاکٹر وانگ گوان ین، محترم شفیق منہاس، محترم علیم احمد، اور محترمہ حنا بلوچ شامل تھے، جنہوں نے سائنس و ٹیکنولوجی کے فروغ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سائنس و ٹیکنولوجی کو عوامی آگاہی کےمنسلک ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔