صد شکر کہ دنیا کے بہترین آم برصغیر میں پیدا ہوتے ہیں۔ آم اپنے ذائقے اور خوشبو کی وجہ سے پھلوں کا بادشاہ کہلاتا ہے۔
آم کی تاریخ چار ہزار سال سے بھی قدیم ہے لیکن یہ اپنے ذائقے اور رنگت کے ساتھ ساتھ کئی غذائی خزانوں سے بھرپور ہے۔ ایک نظر اس کی غذائیت پر ڈالتے ہیں۔
ایک کپ یا 165 گرام آم میں 99 کیلوریز ہوتی ہے۔ اتنی مقدار میں پروٹین 1.4 گرام، 24.7 گرام کاربوہائڈریٹس، 0.6 گرام چکنائی اور 2.6 گرام فائبر موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ روزمرہ ضرورت کا 67 وٹامن سی، 20 فیصد فولیٹ، م 11 فیصد وٹامن بی سکس، 10 فیصد وٹامن اے، 9.7 فیصد وٹامن ای، 6.5 فیصد وٹامن بی فائیو، وٹامن کے 6 فیصد، نیاسن کی 7 فیصد، پوٹاشیئم کی 6 فیصد، ربوفلیون کی 5 فیصد، ربوفلیون کی 5 فیصد، مینگنیز کی 4.5 فیصد تھایامن کی 4 فیصد اور میگنیشیئم کی روزمرہ ضرورت کی 4 فیصد مقدار پائی جاتی ہے۔ تاہم فاسفورس، کیلشیئم اور فولاد کیمعمولی مقداربھی اس میں موجود ہوتی ہے۔
آم میں پولی فینولز اور اینٹی آکسیڈنٹس اٹا اٹ بھرے ہوتے ہیں اور وہ بھی درجنوں اقسام کے پائے جاتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس خلوی ٹوٹ پھوٹ کو روکتے ہیں، بڑھاپے کو دور رکھتے ہیں اور کینسر سمیت کئی امراض سے بچاتے ہیں۔
اب آم کے طبی و جسمانی فوائد پر بات ہوجائے۔
جسمانی دفاعی نظام کی مضبوطی
وٹامن اے اور سی کی بنا پرآم جسمانی دفاعی (امنیاتی) نظام کو مضبوط کرتا ہے۔ اسطرح جسم کئی بیماریوں سے لڑنے کی سکت پیدا کرتا ہے۔
آم اور قلبی صحت
آم میں موجود میگنیشیئم اور پوٹاشیئم خون کی رگوں کو بہترحالت میں رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بلڈ پریشر کی صحتمند کیفیت بحال کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ مینگی فیرن دل کے خلیات کی حفاظت کرتے ہیں۔
ہاضمے کو بہتر بنائے
کئی اجزا آم کو ہاضمے کےلیے انتہائی مفید بناتے ہیں۔ مثلاً امائی لیزگروپ کے بہت سے خامرے(اینزائم) اس میں موجود ہوتے ہیں۔ امائی لیز پیچیدہ کاربوہائڈریٹس اور دیگر اجزا کو سادہ اجزا میں تقسیم کرکے ہضم ہونے کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔
آم میں پانی اور فائبر ہاضمے اور معدے کو تقویت پہنچاتے ہیں۔ آم قبض ختم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
آم اور آنکھوں کی صحت
آم میں موجود لیوٹائن اور زیکسینتھائن آنکھوں کے پردوں اور ریٹینا کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ دونوں اجزا آنکھ کو دھوپ کے نقصانات سے بھی بچاتے ہیں۔ پھر وٹامن اے بصارت کے لیے مفید ہوتے ہیں اور یہ وٹامن آم میں خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
کینسر سےبچاؤ آم میں موجود پولی فینولز کئی طرح کے کینسر کو روکتے ہیں ۔ ان میں خون، آنت، پھیپھڑے اور چھاتی کے سرطان شامل ہیں۔ اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ آم کئی اقسام کے کینسر کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔