اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کو موبائل فون کے بیلنس کارڈ پر اضافی ٹیکس وصولی سے روک دیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے موبائل فون کے کارڈ پر آپریشنل اور سروسز فیس کو فی الحال ختم کردیا گیا ہے۔
آپریشنل اور سروسز فیس روکے جانے کے بعد موبائل فون صارفین کے 100 روپے کا کارڈ لوڈ کرنے پر اضافی 12 روپے 9 پیسے کی کٹوتی نہیں ہوگی اور اس طرح صارفین 100روپے کے لوڈ پراب 88 روپے 90 پیسے کا بیلنس حاصل کریں گے۔
دوسری جانب عدالتی حکم کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہناہےکہ سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کو اضافی ٹیکس وصولی سے روکا تھا جس کے بعد کمپنیوں نے آپریشنل اور سروسز فیس کی صارفین سے وصولی روک دی ہے، اب صارفین کو 100 روپے کے کارڈ پر 76.94 کی بجائے 88.90 روپے ملیں گے۔
پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ آپریشنل اور سروسز چارجز کی مد میں 12 روپے 9 پیسے کارڈ سے کٹوتی نہیں ہوگی، کمپنیوں نے سپریم کورٹ کے احکامات پر موبائل کارڈز پر 7 سے 10 فیصد ٹیکسز کم کردیے ہیں، آپریشنل اور سروسز چارجز کی مد میں 12 روپے 9 پیسے کارڈ سے منہا نہیں کیے جارہے، اب آپریشنل اور سروسز فیس کمپنی کے اکاؤنٹ سے جائے گی۔
پی ٹی اے حکام کےمطابق موبائل فون سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس 12.5 فیصد اور سیلز ٹیکس 19.5 ہے۔
واضح رہےکہ اس سے قبل بھی سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے دور میں سپریم کورٹ نے موبائل فون کے کارڈ پر حکومت کو ٹیکس کی وصولی سے روک دیا تھا تاہم چند ماہ بعد ہی عدالت نے اس حکم کو معطل کر دیا تھا۔