اسلام آباد (نمائیندہ خصوصی) یہ تو عموما دیکھا گیا ہے کہ پاکستان سے آنے والی حکومتی شخصیات یہاں آتی ہیں اور سفارت خانے اور قونصلیٹ میں بیٹھے افسران کی وساطت سے اپنے صحافیوں سے مل کر چلے جاتے ہیں یہی حال پاکستانی پارٹیوں کا ہے ایک تو ان میں کوئی ایسے افراد نہیں ہوتے جنہیں عربی زبان پر عبور ہو۔انجینئر افتخار چودھری ایک ایسی منفرد شخصیت ہیں جو یہاں رہ کر گئے ہیں اور عربی زبان پر عبور کا معییار اردو سے کم نہیں۔انہوں نے نجی دورے کو پاکستان کے لئے وقف کر رکھا ہے آئے روز وہ یہاں کی فیصلہ ساز شخصیات کے ساتھ مل کر وہ پاکستان اور عمران خان کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔کل رات مقامی ریستوران میں انہوں ے سعودی صحافیوں کے اعزاز میں شاندار محفل کا نعقاد کیا۔جس میں انکی معاونت ان کے دوست تنویر خان نے کی۔
تقریب میں سعودی عرب کے سوڈان میں سابق سفیر معروف شاعر محمد حبیب العلاوی،شاعر نقاد اور کاروباری شخصیت احمد عطاء اللہ فاروقی،معروف سکالر مولان عبدالحفیظ مکی کی بھانجی خدیجہ مالک عزت اسمعیل ابراہیم بلوشی کے علوہ سعودی میڈیا کی روح رواں سمیرہ عزیز اور زاہر سنکدر کے علاوہ بہت سے لوگ شریک ہوئے۔انجینئر افتخار نے اپنے عربی خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی دھرتی اور حرمین کے تحفظ کے لئے پاکستانی اسی طرح جانیں نچھاور کریں گے جس طرح ابنائے وطن انہوں ے کہا کہ ہمارے شاعر علامہ اقبال اور ہمارے اکابرین نے پاکستان کو امت مسلمہ کا سرخیل ملک بنانے کا عزم کیا تھا جس میں چودھری رحمت علی اور عظیم بانی قائد اعظم بھی شامل ہیں۔انجینئر افتخار چودھری نے کہا سعودی بھائیو ملک فیصل بن عبدالعزیز نے پاکستان کو اسلام کا قلعہ قرار دیا تھا آپ اس قلعے کی تعمیر کے لئے نئے معمار عمران خان کا ساتھ دیں اور پاکستان میں انویسٹمنٹ کر کے اپنا حصہ ڈالیں۔
اس موقع پر محقق ابراہیم البلوشی نے کہا پاکستان سی پیک کی دھرتی ہے گوادر سے چین تک تجارت ہو گی ہم سعودی وہاں حصہ دار ہیں۔عزت اسمعیل نے کہا انجینئر افتخار ایک عظیم شخص ہیں میں اعلان کرتا ہوں اپنے آنے والے پراجیکٹس میں تمام ورک فورس پاکستان سے لائوں گا۔شاعر محمد حبیب العلاوی نے عربی میں قصیدہ پڑھا اور انجینئر افتخار سے مخاطب ہوتے ہوئے ان معنوں میں کہا یہ ارض صدیوں سے اللہ کے مہمانوں کو خوش آمدید کہتی مگر آپ ان میں ایک منفرد مہمان ہیں اہلا و سہلا تقریب رات گئے جاری رہی جس میں بعد میں ہال میں بیٹھے پاکستانیوں کی معقول تعداد بھی شریک ہو ئی جن سلطان عبدالباسط افتخار پراچہ انجم ملک عبدلاصبور وو دیگر شامل تھے ملک محی الدین نے اس دورے میں انجینئر افتخار کی معاونت کی معروف صحافی خالد المینا ایک معمولی حادثے میں زخمی ہونے کی وجہ سے شریک نہیں ہو سکے یہ ایک یادگا ر اور منفرد تقریب تھی جو مدتوں یاد رہے گی۔