لاہور (جیوڈیسک) نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کر لیا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو آج ایل این جی کیس میں طلب کررکھا تھا لیکن انہوں نے آج نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے سلسلے میں احسن اقبال کے ساتھ لاہور جارہے تھے، نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو لاہور جاتے ہوئے ٹول پلازہ پر روکا جہاں نیب حکام انہیں ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کرکے ساتھ لے گئے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی اننقام قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے سابق دور حکومت میں بحیثیت وزیر پیٹرولیم قطر سے ایل این جی کا معاہدہ کیا تھا اور 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا تھا۔
شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ وہ اس ٹھیکے میں خود بھی حصہ دار ہیں، اس سلسلے میں نیب کی سفارش پر ان کا نام ای سی ایل میں بھی شامل ہے، شاہد خاقان عباسی نے کسی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل نہیں کی تھی۔
وزیر ریلوے شیخ رشید بھی شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی درآمد کا کیس سپریم کورٹ لے کر گئے تھے۔
شاہد خاقان عباسی مسلم (ن) کے دورِ حکومت میں پہلے وزیر پیٹرولیم رہے اور پاناما کیس میں میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد انہیں وزیراعظم بنایا گیا۔