لاہور (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے زلزلہ زدگان کی امداد میں خورد برد سے متعلق برطانوی اخبار کی رپورٹ پر کہا ہےکہ وہ زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا مردار کھانے کے برابر سمجھتے ہیں۔
احتساب عدالت لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں شہبازشریف عدالت میں پیش ہوئے۔
شہباز شریف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی جس کے باعث سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
شہباز شریف نے دورانِ سماعت عدالت کے روبرو بیان دیا کہ حمزہ شہباز نیب کی تحویل میں ہیں ان کو نیب نے ہی پیش کرنا تھا، مجھے آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا، الحمدلله اب میں ضمانت پر ہوں، پھر بھی میں ہر پیشی پر عدالت میں حاضر ہوتا ہوں۔
برطانوی اخبار کی خبر پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میرے متعلق جو اسٹوری لگائی گئی وہ انتہائی مضحکہ خیز ہے، زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا ایسے سمجھتا ہوں کہ جیسے مردار کھانا، پتہ نہیں جھوٹی اسٹوری چھپوانے کی کیا ضرورت تھی، میں نے وزیر اعظم کو خط لکھا کہ ایرا میں جو شخص تھا نیب اس وقت کہا تھی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ میں نے اگر خیانت کی ہوتی تو پھر اس شخص کو بھی عدالت میں پیش کرتے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو بھی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔