پشاور (جیوڈیسک) خیبرپختونخوا حکومت کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ کامیاب آزاد امیدواروں میں بیشتر پی ٹی آئی کے کارکن ہیں اور ہمیں انتخابات میں آزاد امیدواروں کی وجہ سے نقصان ہوا۔
خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں آزاد امیدواروں نے 6، تحریک انصاف نے 5 اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 3، جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔
اس حوالے سے خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ کامیاب آزاد امیدواروں میں بیشتر پی ٹی آئی کے کارکن ہیں اور ہمیں انتخابات میں آزاد امیدواروں کی وجہ سے نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں صوبائی حکومت کی طرف سے کوئی مداخلت نہیں کی گئی لہٰذا سب کو نتائج تسلیم کرنے چاہئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کے مخالفین نے بھی انتخابات میں حصہ لیا، اے این پی اور جے یو آئی (ف) کے ووٹرز نے بھی ہمیں ووٹ دیا۔
دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا و وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کے الیکشن میں کامیاب ہونے والے کئی آزاد امیدوار حکومت سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہی قبائلی اضلاع کی اکثریتی جماعت بن کر ابھر رہی ہے۔
یاد رہے کہ ضلع باجوڑ میں صوبائی اسمبلی کی تین، ضلع مہمند میں دو، ضلع خیبر میں 3، ضلع کرم میں 2 اور ضلع اورکزئی میں ایک صوبائی نشست کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔
ضلع شمالی اور جنوبی وزیرستان میں بھی 2،2 نشستوں کیلئے پولنگ ہوئی، اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سابق فرنٹیر ریجن میں ایک صوبائی نشست رکھی گئی ہے۔
پی کے 115 کے علاقوں میں جانی خیل، بٹہ خیل، جنگل خیل، تحصیل لالچی، تحصیل گمبٹ اور تحصیل درہ آدم خیل شامل ہیں۔