اسلام آباد (جیوڈیسک) اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناءاللہ کے خلاف کیس کا نامکمل چالان عدالت میں جمع کرا دیا۔
لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت میں رانا ثناءاللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کے کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں اے این ایف نے لیگی رہنما کو عدالت میں پیش کیا۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کے حکام نے رانا ثناءاللہ کے خلاف نامکمل چالان عدالت میں جمع کرایا جس میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ رانا ثناءاللہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، مخبر کی اطلاع پر ان کی گاڑی کو مانیٹر کیا گیا، ان کو گرفتار کرنے کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں 20 افسران اور اہلکار تھے، ملزم کو جب روکا گیا تو وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔
چالان کے مطابق رانا ثناءاللہ نے پوچھنے پر پیچھے رکھے سوٹ کیس کی نشاندہی کی، سوٹ کیس کی پلاسٹک شیٹ توڑ کر ہیروئن کا پیکٹ نکالا گیا جس کا وزن 21.5 کلوگرام تھا، اے این ایف کے دفتر پہنچ کربند لگافے کا وزن کیا گیا تو 15 کلوتھا، رانا ثناءسے 9 ایم ایم کی ایک پستول بھی برآمد ہوئی۔
عدالت نے چالان جمع کرکے کیس کی مزید سماعت 9 اگست تک ملتوی کر دی۔
اے این ایف کورٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں رانا ثناءاللہ نے کہا کہ شہر یار آفریدی کہتے ہیں کہ ان کے پاس میری ویڈیو بھی ہے، چالان میں وہ ویڈیو کہاں ہے؟جس کا شہریار آفریدی نے دعویٰ کیا تھا، میرے خلاف کوئی بھی بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا، پہلے بھی نوازشریف کے ساتھ تھا اور اب بھی ہوں۔
واضح رہےکہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے گرفتار کیا، اے این ایف نے دعویٰ کیا کہ رانا ثناء سے بھاری مقدار میں منشات برآمد کی گئی۔