کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کلین کراچی مہم کے تحت 14 اگست تک کراچی کو کچرے سے پاک اور تمام نالوں کی صفائی مکمل کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔
ہفتے کی شام کراچی پورٹ ٹرسٹ میں تاجر برادری و دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کلین کراچی مہم کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے علی زیدی نے بتایا کہ کراچی میں 38 نالے ہیں جن کے ذریعے گندا پانی سمندر میں گرتا ہے اور ان نالوں میں 13 بڑے نالے شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کلین کراچی مہم کا آغاز آج (اتوار) سے ہوگا اور اس مہم کے تحت نالوں کے اوپر قائم تجاوزات کو ہٹانا پڑا تو انھیں ہٹا دیا جائے گا، انھوں نے برساتی نالوں پر رہنے والے خاندانوں سے رضاکارانہ طور پر جگہ چھوڑنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انھیں پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہم کیے جائیں گے، انھوں نے کہا کہ کراچی کی عوام، تاجر برادری، کے ایم سی، ڈی ایم سیز کے اشتراک سے کلین کراچی مہم شروع کی جا رہی ہے، مہم کا انتظام اور فنڈز کی سپرویژن ایف ڈبلیو او کرے گا اور مہم میں رضا کاروں کی رجسٹریشن کیلیے اتوارکو کے پی ٹی کی عمارت میں کیمپ لگایا جائے گا۔
انھوں نے حکومت سندھ سے درخواست کی کہ وہ صوبے میں پلاسٹک بیگز ختم کرائے۔ علی زیدی نے کہا کہ میئر کراچی نے اختیارات کے مسائل کے باوجود بارشوں کے حوالے سے اچھا کام کیا ہے، کلین کراچی مہم کے تحت پہلے مرحلے میں کراچی کے تمام نالوں کو مکمل صاف کیا جائے گا، نالوں پر گھر بھی بن گئے ہیں جس کی وجہ سے نالوں میں نکاسی رک گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او کلین کراچی مہم کو بلا منافع مکمل کرے گا، کلین کراچی مہم کے تحت کراچی کے اسٹیک ہولڈر تاجر برادری فنڈنگ کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ کراچی کے سارے نالوں سے کچرا بہہ کر سمندر میں چلا گیا ہے، نئی جیٹی کے اطراف میں پورا کچرا جمع ہے جو اس شہر کی عوام اور اسٹیک ہولڈرز کی مدد کے بغیر صاف نہیں کیا جا سکتا۔