لاہور (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور یوسف عباس کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز اپنے والد سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت پہنچیں تھیں جہاں سے نیب اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیا۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی چوہدری شوگر ملز کیس میں حراست میں لیا گیا ہے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہےکہ مریم نواز 31 جولائی کے سوالنامے کے تسلی بخش جواب نہیں دے سکی تھیں، جس پر انہیں آج یعنی 8 اگست کو نیب نے طلب کر رکھا تھا۔
نیب کی جانب مریم نواز کو دیئے گئے سوالنامے میں سرمایہ کاری اور اراضی سے متعلق مختلف سوالات کیے گئے ہیں۔
سوالنامے میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز کی تفصیلات فراہم کریں، مل کب لگائی گئی، سرمایہ کاری کہاں سے آئی اور شیئر ہولڈرز کون ہیں۔
سوالنامے میں مزید کہا گیا ہےکہ 21 مئی 2008 کی غیر ملکیوں کی سرمایہ کاری کا جواب دیں اور 4 موضع جات میں خریدی گئی اراضی کی تفصیل بھی فراہم کریں۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایوان کو آگاہ کیا کہ مریم نواز کو نیب گرفتار کر لیا جس پر وہ واک آؤٹ کرتے ہیں۔
اس دوران مسلم لیگ ن کے اراکین نے شدید احتجاج کیا اور شور شرابے کے باعث اسپیکر نے اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔