اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں بھارت کا یوم آزادی آج سرکاری سطح پر یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں قابض فوج کے مظالم کے خلاف پاکستان نے فیصلہ کیا کہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی سرکاری سطح پر یوم سیاہ کے طور پر منایا جائ گا۔
15 اگست کو قابض بھارتی فورسز کے ظلم و جبر کے خلاف آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کے شہروں، دیہاتوں اور گلی محلوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
کراچی سے لیکر خیبر تک سیاہ پرچم لہرائے جا رہے ہیں اور سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔
وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، فواد چوہدری اور ترجمان وزارت خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے احتجاجاً اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس کے ڈسپلے سیاہ کر دیئے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ذلفی بخاری اور وزیر ریلوے شیخ رشید کشمیر ریلی میں شرکت کے لیے لندن پہنچ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کا 73 واں یوم آزادی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے طور پر منایا گیا۔
شاہراہوں اور بازاروں میں سبز ہلالی پرچم کے ساتھ کشمیر کے پرچم بھی لگائے گئے جبکہ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں جشن آزادی اور یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات منعقد کی گئیں۔