یمن (جیوڈیسک) یمن کی سرکاری فوج نے عرب اتحادی فوج کی مدد سے ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے گڑھ صعدہ گورنری میں مزید کئی اہم علاقے حوثی باغیوں کے قبضے سے آزاد کرا لیے۔
صعدہ گورنری کے نواحی علاقوں پر یمن کی آئینی فوج کے حملے میں حوثی ملیشیا کے جنگجو پسپا ہو گئے۔
یمنی فوج کی سرکاری ویب سائٹ پرپوسٹ ایک بیان میں بارڈر فورس کے بریگیڈ 5 کے کمانڈر بریگیڈیئر محمد الباھلی کا بیان نقل کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہےکہ حکومتی فوج اور اس کی معاون ملیشیا نے عرب اتحادی فوج کی مدد سے باقم ڈاریکٹوریٹ میں ‘قماحل’، القحلہ، زماحل، آل معیض اور جبل الاسود کو باغیوں سے چھڑالیا۔
انہوں نے بتایا کہ باقم کے محاذ پرجاری رہنے والی لڑائی کے نتیجے میں باغیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ بڑی تعداد میں جنگجو ہلاک اور فوجی گاڑیاں اور اسلحہ تباہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں سرکاری فوج نے حملہ کرکے پہاڑی علاقوں کے قریب قمبور اور المبرک قصبوں کوبھی حوثی باغیوں سے آزاد کرالیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومتی فورسز نے جبل طیبان اور ام نعیرہ سے بھی حوثی باغیوں کو نکال باہر کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں پر سرکاری فوج نے رات کے وقت چھ اطراف سے حملہ کیا۔ یمن کی بری فوج کو عرب اتحادی فوج کے طیاروں کی مدد حاصل تھی۔
خیال رہے کہ عرب اتحادی فوج اور یمنی فوج صعدہ گونری کا 8 محاذوں سے محاصرہ کرنے کے بعد اس کی طرف پیش قدمی کررہی ہیں۔
ادھر ہفتے کے روز شمالی صعدہ کی باقم ڈاریکٹوریٹ کے متعدد علاقوں کو بھی باغیوں سے چھڑا لیا۔
یمنی فوج کے بارڈر سیکیورٹی فورسز کے بریگیڈ 3 کے سربراہ بریگیڈیئر ھائل القشائی نے بتایا کہ سرکاری فوج کہ صعدہ کے اطراف میں واقع خشبان، التباب، تزویراتی اہمیت کا حامل علاقہ جبل النار باغیوں سے چھڑلیا۔