اسلام آباد (جیوڈیسک) جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید 3 سال کیلئے آرمی چیف مقرر کیے جانے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے کشمیر اور خطے کی صورتحال اور افغانستان میں جاری امن عمل کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنا آئینی اور صوابدیدی اختیار استعمال کیا، خطے اور سرحدوں کی موجودہ صورتحال میں یہ واضح پیغام دینا ضرور ی تھا کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت تسلسل اور یکسوئی کے ساتھ ایک پیج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر، علاقائی سیکیورٹی اور افغان امن کیلئے تسلسل کی ضرورت تھی۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید تین برس کیلئے آرمی چیف مقرر کردیا ہے۔
وزیر اعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم نے جنرل باجوہ کو مزید تین سال کے کیلئے آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ ملک اور خطے میں جاری امن کی کوششوں کے تسلسل میں کیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی کیریئر کا آغاز 16 بلوچ ریجمنٹ سے اکتوبر 1980ء میں کیا تھا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (ٹورانٹو)، نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹیری (کیلی فورنیا)، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔
وہ کوئٹہ میں انفرینٹری اسکول میں انسٹرکٹر کے طور پر فرائض سر انجام دے چکے ہیں جب کہ وہ کانگو میں اقوام متحدہ کی امن فوج کی کمانڈ بھی سنبھال چکے ہیں۔