حیدرآباد : مسلم لیگ ن سندھ کے نائب صدر و سابق ایم این اے صاحبزادہ شبیر حسن انصاری نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی نے گزشتہ ادوار کے تمام ریکارڈ توڑدیئے ہیں ، موجودہ حکومت کا ایک سال پاکستان کی تاریخ کا بدترین سال ہے، اگست 2018کی نسبت اگست 2019 میں پٹرولیم مصنوعات میں تقریبا 35روپے کا اضافہ ہوا، بجلی ، گیس، ادویات، کھانے پینے کی اشیاء میں کئی گنا اضافہ تحریک انصاف کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور حکومتی وزراء اور مشیر بہتر کارکردگی کے راگ الاپنے میں مصروف ہیں ، بدترین معاشی صورتحال اور بحرانوں میں الجھی ہوئی عوام سے حکومت نے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پرمسلم لیگی کارکنان سے ملاقات کے دوران کیا، شبیر حسن انصاری کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں جاتے ہیں تو عوام کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقے کو بھی پریشان دیکھتے ہیں ، ہر سطح پر کاروبار مکمل ٹھپ ہو گیا ہے۔
عام آدمی اپنے گھر کے ضروری اخراجات بھی پورے نہیں کر پا رہا، انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی طرز کی ریاست بنانے کے دعویداروں کو شرم آنی چاہیے ، بیروزگاری اورمہنگائی سے لوگ نفسیاتی مریض بنتے جارہے ہیں ، پریشان عوام اپنا غصہ ایک دوسرے پر نکال رہے ہیں بڑہتی ہوئی مہنگائی نے عوام کو اس قدر ذہنی دباءو میں مبتلا کردیا ہے کہ ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، پاکستان کی تاریخ کی یہ پہلی حکومت ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے جس کی کوئی پالیسی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے، تحریک انصاف کی حکومت کے ہر فیصلے سے عوام کو نقصان ہوتا ہے اور ان کے اٹھنے والے ہرنئے قدم سے ملک ایک قدم پیچھے کی جانب چلا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگوں نے عوام کے ساتھ کیے ہوئے وعدوں پر بھی یوٹرن لے لیا ہے کیونکہ ان کی پیچان ہی یوٹرن ہے، ایک سال کی کارکردگی لفظوں کے ہیر پھیر اور اعداد و شمار کے گورکھ دھندوں کے سوا کچھ نہیں ہے، ملک کی معاشی ابتر صورتحال، بیروزگاری ، مہنگائی اور بحرانوں سے ملک میں جو نفسا نفسی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے وہ پوری قو م کے لیئے لمحہ فکریہ ہے اور پوری اپوزیشن پارٹیوں کو اب ملکی استحکام اور قوم کی بقاء کے لیئے کوئی جامع حکمت عملی بنانی پڑیگی کیونکہ یہ حالات کی اشد ضرورت ہے۔