کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ایس ای سی پی کی جانب سے ریگولیشنز میں ممکنہ طور پر نرمی کی توقعات اور حصص کی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پرتازہ سرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو تیسرے دن بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 30500، 30600، 30700، 30800 اور 30900 پوائنٹس کی 5 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 71.46 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں ۔ دوسری جانب تولہ سونا 400 روپے سستا ہوگیا جبکہ زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالرکی قدر میں اتارچڑھاؤ کے بعد معمولی نوعیت کمی دیکھی گئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کوڈالر کی قدر ایک موقع پر18پیسے کے اضافے سے158روپے77پیسے تک پہنچ گئی تھی تاہم کاروبارکے اختتام پرڈالر کے انٹر بینک ریٹ3پیسے گھٹ کر158روپے57پیسے ہوگئے۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیرکسی تبدیلی کے159روپے کی سطح پرمستحکم رہی۔اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب حصص کی مالیت میں مزید83ارب23کروڑ99لاکھ 33ہزار601 رویے کا اضافہ ہوگیا۔
چیئرمین ایس ای سی پی کی اپنی ٹیم کے ہمراہ اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کے لیے دلچسپی کے باعث سرمایہ کاروں ودیگر اسٹیک ہولڈرز میں اعتماد کی فضا پیداہوئی۔ کاروباری حجم منگل کی نسبت5.62 فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر 13 کروڑ 45 لاکھ 64 ہزار460 حصص کے سودے ہوئے۔کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 347 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 248کے بھاؤ میں اضافہ، 76کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
علاوہ ازیں تولہ اور10 گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 400روپے اور 342 روپے کی کمی واقع ہوئی۔تولہ سونا گھٹ کر 88100روپے اور10گرام سونے کی قیمت گھٹ کر 75532 روپے ہو گئی۔